جموں//
جموں کشمیر پولیس نے نئے قانون کے تحت ایک بڑی کارروائی انجام دیتے ہوئے۳۹ء۲کروڑ روپے کے جعلی نوکری اسکینڈل میں ملوث شخص کی جائیداد کو ضبط کیا ہے اور۷۵لاکھ روپے متاثرین میں تقسیم کئے گئے ۔
پولیس کے مطابق، ہرپریت سنگھ، ساکن پالنوالا (جموں)، نے خود کو فوج کا لیفٹیننٹ کرنل ظاہر کرتے ہوئے فوج، ڈی آر ڈی او، وزارتِ دفاع اور ایم ای ایس جیسی سرکاری ایجنسیوں میں نوکری دلوانے کے بہانے لوگوں سے لاکھوں روپے وصول کیے ۔
یہ گھپلہ اس وقت بے نقاب ہوا جب نگروٹہ کے رہائشی ارون شرما نے۶نومبر۲۰۲۴کو پولیس میں شکایت درج کروائی، جس پر پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے مقدمہ درج کرکے ملزم کو دھر دبوچا۔
تحقیقات سے پتہ چلا کہ ہرپریت نے چنی بھیجا، بہو فورٹ میں۸مرلہ زمین پر دو منزلہ مکان خریدنے کیلئے۲۲ء۲کروڑ روپے کی ادائیگی کی، جو کہ متاثرین سے وصول شدہ غیر قانونی رقم تھی۔
یہ رقم آن لائن ٹرانزیکشنز اور نقدی کے ذریعے سریندر سنگھ (شریک ملزم) اور اس کی بیوی کمل جیت کور کو ادا کی گئی۔
پولیس کی درخواست پر چیف جوڈیشل مجسٹریٹ جموں نے۱۸جنوری۲۰۲۵کو بی این ایس کی دفعہ۱۰۷کے تحت جائیداد ضبط کرنے کا حکم جاری کیا، جس پر تحصیلدار بہو نے عمل درآمد کیا۔
عدالتی کارروائی کے دوران کمل جیت کور نے تسلیم کیا کہ انہوں نے۵۳ء۱کروڑ روپے ہرپریت سے وصول کیے ۔ انہوں نے رضاکارانہ طور پر پہلے۵۰لاکھ روپے سات دن میں اور بقیہ رقم دو ماہ میں ادا کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔ عدالت نے جائیداد پر کسی تیسرے فریق کے دعوے پر پابندی عائد کرتے ہوئے حکم دیا کہ رقم کی مکمل واپسی تک ضبطی برقرار رہے گی۔
عدالت کے حکم اور پولیس کی کوششوں سے اب تک۷۵لاکھ روپے کی رقم۱۷متاثرین میں چیکس کے ذریعے تقسیم کی گئی ہے ، جو کہ جموں و کشمیر میں بی این ایس کے تحت متاثرین کو لوٹائی گئی رقم کی پہلی قانونی واپسی ہے ۔
یہ مقدمہ انسپکٹر پرویز سجاد ایس ایچ او نگروٹہ نے ڈی ایس پی ونود کندل کی نگرانی میں کامیابی سے مکمل کیا، جبکہ ایس پی رورل برجیش شرما اور ایس ایس پی جموں جوگندر سنگھ نے اس کی مجموعی نگرانی کی۔ قانونی معاونت سینئر پراسیکیوٹنگ آفیسر الطاف واحد نے فراہم کی اور مالیاتی پہلوؤں میں اکاؤنٹس آفیسر کمل بھاگت نے اہم کردار ادا کیا۔
جموں پولیس کی یہ کارروائی نہ صرف اقتصادی جرائم کے خلاف سخت موقف کو ظاہر کرتی ہے بلکہ یہ نئے فوجداری قانون کے مؤثر نفاذ اور متاثرین پر مرکوز عدالتی اصلاحات کا عملی ثبوت ہے ۔