جموں//(ایجنسی)
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ جمعرات کی شام جموں پہنچے جہاں سے وہ سیکیورٹی کے سخت حصار میں براہ راست راج بھون روانہ ہو گئے ۔
سرکاری ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ کے دورۂ جموں کا مقصد سالانہ امرناتھ یاترا کے حفاظتی انتظامات، حالیہ آپریشن سندور، اور جموں کشمیر کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال کا اعلیٰ سطحی جائزہ لینا ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ امت شاہ کی صدارت میں راج بھون میں ایک اہم سیکیورٹی جائزہ اجلاس منعقد ہونے کا امکان ہے ، جس میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، سیکیورٹی ایجنسیوں کے اعلیٰ افسران، فوج، سی آر پی ایف، اور دیگر خفیہ ایجنسیوں کے نمائندے شرکت کریں گے ۔
واضح رہے کہ وزیر داخلہ کا یہ دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب حالیہ ہفتوں میں پہلگام دہشت گرد حملے کے بعد آپریشن سندور کے تحت متعدد جوابی کارروائیاں انجام دی گئی ہیں، اور آئندہ ماہ سے شروع ہونے والی امرناتھ یاترا کے پیش نظر حفاظتی اقدامات کو مزید سخت کیا جا رہا ہے ۔
ذرائع کے مطابق، اس میٹنگ میں امرناتھ یاترا کے دونوں راستوں پہلگام اور بالتل پر تعینات فورسز کی تیاری، ممکنہ خطرات سے نمٹنے کی حکمت عملی، اور حساس علاقوں میں انٹیلی جنس نگرانی بڑھانے سے متعلق فیصلے متوقع ہیں۔
مرکزی وزیر داخلہ کے دورے کے دوران، خطے کی تازہ ترین سیاسی، سماجی اور سیکورٹی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
حکام کاکہنا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ‘امیت شاہ کے دو روزہ دورے کے پہلے دن جمعہ کی شام آمد سے پہلے جموں اور پونچھ اضلاع میں سکیورٹی کو مزید مستحکم کر دیا گیا ہے۔
شاہ جموں و کشمیر کی سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیں گے اور پونچھ میں پاکستانی گولہ باری سے متاثرہ لوگوں سے ملاقات کریں گے۔یہ ان کا آپریشن سندور کے بعد یونین ٹیریٹری کا پہلا دورہ ہے۔
جموں صوبے میں اپنے دو روزہ قیام کے دوران، شاہ مذہبی مقامات کا بھی دورہ کریں گے اور گولہ باری سے متاثرہ لوگوں اور بیک سٹیٹ فورس (بی ایس ایف) کے اہلکاروں سے ملاقات کریں گے، جس ضلع میں پاکستانی گولہ باری اور ڈرون حملوں کے دوران۱۴ شہری ہلاک ہوئے تھے، جو کل۲۸ ہلاکتوں میں سب سے زیادہ ہیں، جو۷ مئی سے ۱۰مئی کے درمیان جھڑپوں کے دوران ہوئی تھیں۔
حکام نے بتایا کہ جموں اور پونچھ اضلاع میں داخلہ وزیر کے دورے کے پیش نظر سکیورٹی کو مضبوط کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ راج بھون کے گرد اضافی حفاظتی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں، جہاں شاہ ایک اعلیٰ سطحی حفاظتی اجلاس منعقد کریں گے۔
پونچھ میں، گاڑیوں کی شدید چیکنگ اور لوگوں کی تلاشی لی جا رہی ہے۔اس کے علاوہ گاڑیوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے داخلہ اور خارجہ نکات پر چیک پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں۔
وفاق کے داخلہ وزیر امیت شاہ کے پونچھ کے دورے سے پہلے، بارڈر سکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کے ڈائریکٹر جنرل دلجیت سنگھ چوہدری نے جمعرات کو ضلع کے گولہ باری سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور موجودہ حفاظتی صورت حال کا جائزہ لیا۔
جموں میں ایک رات گزارنے کے بعد، شاہ جمعہ کو پونچھ کی پرواز کریں گے اور اپنے دورے کے دوران شلنگ سے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ بات چیت کریں گے۔ وہ متاثرہ مذہبی مقامات، بشمول سنگھ سبھا گردوارہ، کا بھی دورہ کریں گے اور شدید متاثرہ ضلع میں نقصانات کا اندازہ لگانے کے لیے افسروں کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کریں گے۔
وزیر داخلہ پونچھ میں بی ایس ایف کیمپ کا دورہ کریں گے اور جوانوں سے بات چیت کریں گے۔ وہ پونچھ میں ڈاک بنگلے پر پاکستانی گولہ باری سے متاثرہ شہریوں سے بھی خطاب کریں گے اور خانٹر میں اپنی یونٹ ہیڈکوارٹر پر بی ایس ایف کے سپاہیوں سے ملیں گے۔وہ ممکنہ طور پر گولہ باری میں ہلاک ہونے والے شہریوں کے ورثاء کو تقرری کے خطوط تقسیم کریں گے۔ اس کے بعد وہ دہلی واپس آئیں گے، حکام نے کہا۔ (ایجنسیاں)