جموں//
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ میں پاکستان کی جانب سے کی گئی حالیہ شیلنگ کے متاثرین سے ملاقات کی اور جاں بحق افراد کے لواحقین کو حکومتِ ہند کی جانب سے سرکاری ملازمتوں کے تقرری نامے فراہم کیے ۔
یہ اقدام امت شاہ کے دو روزہ جموں دورے کے دوران کیا گیا، جو کہ ان کا آپریشن ’سِندور‘کے بعد پہلا دورہ تھا۔
وزیر داخلہ نے پونچھ پہنچ کر متاثرہ مذہبی مقامات کا دورہ کیا، بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے اہلکاروں سے ملاقات کی اور اُن شہریوں سے بھی ملے جن کے نزدیکی رشتہ دار پاکستانی گولہ باری میں جاں بحق یا زخمی ہوئے تھے ۔
امت شاہ نے اپنے خطاب میں کہا’’جب دشمن نے ہمارے شہریوں اور سرحدی علاقوں کو نشانہ بنایا، تو بی ایس ایف نے بہادری سے جواب دیا۔ لیکن اس سے جو جانی نقصان ہوا، اُس کا دکھ پورے ملک نے محسوس کیا۔ میں یہاں اُن خاندانوں کے زخموں پر مرہم رکھنے آیا ہوں جو ہمارے لیے سب کچھ قربان کر بیٹھے ‘‘۔
وزیر داخلہ نے جاں بحق افراد کے لواحقین کو سرکاری ملازمتوں کے تقرری نامے حوالے کرتے ہوئے کہا کہ مرکز اور جموں و کشمیر انتظامیہ ان خاندانوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے ۔
متاثرہ خاندانوں نے امت شاہ کی آمد اور سرکاری نوکریاں فراہم کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ ہماری تکلیف براہِ راست ایک اعلیٰ ترین مرکزی رہنما نے سنی اور عملی قدم بھی اُٹھایا۔
یاد رہے کہ پونچھ اور راجوری اضلاع میں۷سے۱۰مئی کے درمیان پاکستان کی جانب سے کی گئی شیلنگ اور ڈرون حملوں میں۲۸؍افراد جاں بحق ہوئے تھے جن میں سے ۱۴صرف پونچھ سے تھے ۔
وزیر داخلہ نے بعد ازاں بی ایس ایف یونٹ ہیڈکوارٹر خانیتڑ کا دورہ بھی کیا جہاں انہوں نے جوانوں کو ملک کی سرحدوں کی حفاظت پر ان کی بہادری اور قربانیوں کے لیے خراج تحسین پیش کیا۔