پہلگام میں دہشت گردوں نے نہ صرف ہندوستانیوں کا خون بہایا بلکہ ہماری ثقافت پر بھی حملہ کیا‘ معاشرے کو تقسیم کرنے کی کوشش کی
سرینگر//(ندائے مشرق ڈیسک)
وزیراعظم نریندر مودی نے ہفتے کے روز کہا کہ دہشت گردوں کی پراکسی جنگ کام نہیں کرے گی اور گولیوں کا جواب توپ کے گولوں سے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پہلگام دہشت گردی حملے کے جواب میں ’سندور‘ بہادری کی علامت بن گیا ہے۔
مودی نے آپریشن سندور کو ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا اور کامیاب دہشت گردمخالف آپریشن قرار دیا۔
بھوپال میںمنعقدہ ایک تقریب سے خطاب میںمودی نے کہا’’فیصلہ کن جواب دے کر بھارت نے یہ پیغام دیا ہے کہ دہشت گردوں کی پراکسی جنگ کام نہیں کرے گی۔ بھارت، جو ثقافت اور اقدار کی سرزمین ہے، سندور کو عورتوں کی طاقت کی علامت سمجھتا ہے۔ آج وہی سندور ہماری بہادری اور دہشت گردی کے خلاف مزاحمت کی علامت بن گیا ہے۔ اگر آپ گولی چلائیں گے تو یقین رکھیں کہ اس کا جواب توپ کے گولوں سے دیا جائے گا‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا’’ہندوستان ثقافت اور روایات کا ملک ہے، اور ہماری روایت میں سندور عورت کی طاقت کی علامت ہے۔ رام بھکتی میں ڈوبے ہنومان جی بھی سندور لگاتے ہیں۔ ہم شکتی پوجا میں سندور چڑھاتے ہیں۔ یہی سندور آج بہادری کی علامت بن گیا ہے‘‘۔
گزشتہ ماہ بھارتی مسلح افواج نے آپریشن سندور کے تحت پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر میں نو دہشت گرد اہداف پر میزائل حملے کیے تھے۔ یہ آپریشن کشمیر کے پہلگام میں۲۶ شہریوں کے قتل کے دو ہفتے بعد کیا گیا تھا۔
سندور یا سنکور ہندو خواتین کی شادی شدہ حیثیت کی علامت ہے، اور۲۲؍ اپریل کے پہلگام قتل عام کے تناظر میں آپریشن کا یہ نام انتہائی موثر ثابت ہوا۔
مودی نے کہا’’پہلگام میں دہشت گردوں نے نہ صرف ہندوستانیوں کا خون بہایا بلکہ ہماری ثقافت پر بھی حملہ کیا۔ انہوں نے ہمارے معاشرے کو تقسیم کرنے کی کوشش کی اور سب سے بڑی بات یہ کہ انہوں نے ہندوستان کی عورتوں کی طاقت کو للکارا۔ اس چیلنج نے دہشت گردوں اور ان کے آقاؤں کے لیے موت کی گھنٹی بجا دی۔ آپریشن سندور ہندوستان کی تاریخ میں دہشت گردوں کے خلاف سب سے بڑا اور کامیاب آپریشن ہے۔ جبکہ پاکستانی فوج سوچ بھی نہیں سکتی تھی، ہماری فوج نے دہشت گردوں کے اڈوں کو تباہ کر دیا‘‘۔
وزیراعظم نے کہا’’اس بار۷۵ خواتین پارلیمنٹ کی رکن بنی ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ اس تعداد میں اور اضافہ ہو‘‘۔انہوں نے کہا کہ یہی ناری شکتی وندن ادھینیام کی روح ہے۔ پارلیمنٹ اور ریاستی اسمبلیوں میں خواتین کے لیے مخصوص نشستیں طویل عرصے سے معطل تھیں، لیکن اب یہ حاصل ہو گئی ہیں۔
مودی نے کہا’’اس کا مطلب یہ ہے کہ بی جے پی حکومت ہماری بہنوں اور بیٹیوں کو ہر سطح اور ہر شعبے میں بااختیار بنا رہی ہے‘‘۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ آج دنیا دفاعی شعبے میں ہندوستان کی بیٹیوں کی صلاحیت کو دیکھ رہی ہے۔انہوں نے کہا’’اس کو حاصل کرنے کے لیے حکومت نے گزشتہ دہائی میں کئی اقدامات کیے۔ اسکول سے لے کر میدان جنگ تک، ملک کو آج اپنی بیٹیوں کی بہادری پر بے مثال اعتماد ہے‘‘۔
لیفٹیننٹ کمانڈر روپا اے اور دلنا کے کے حوالے سے، جو حال ہی میں ایک کشتی میں دنیا کا چکر لگا کر واپس آئی ہیں، وزیراعظم نے کہا کہ بحریہ کی ان دو بہادر بیٹیوں نے ۲۵۰دن کا سفر مکمل کیا۔انہوں نے کہا’’انہوں نے موٹر سے نہیں بلکہ ہوا سے چلنے والی کشتی میں ہزاروں کلومیٹر کا سفر کر کے زمین کا چکر لگایا۔ ۲۵۰ دن تک سمندر میں رہنے کا تصور کریں‘‘۔
وزیر اعظم نے اہلیہ بائی ہولکر کی تعریف کرتے ہوئے انہیں ہندوستان کی ورثے کی محافظ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ جب ملک کے مندروں اور زیارتوں پر حملے ہو رہے تھے تو انہوں نے ان کی حفاظت کی۔انہوں نے کہا’’ہماری حکومت ناگریک دیو بھاو (شہری خدا ہوتا ہے) کے منتر پر کام کر رہی ہے، جو اہلیہ بائی ہولکر کا فلسفہ تھا‘‘۔انہوں نے کہا’’جب ہم لڑکیوں کی شادی کی عمر کی بات کرتے ہیں تو ملک میں کچھ لوگوں کو سیکولرزم خطرے میں نظر آتا ہے۔ انہیں لگتا ہے کہ یہ ہمارے مذہب کے خلاف ہے۔ لیکن دیوی اہلیہ بائی نے ان زمانوں میں لڑکیوں کی شادی کی عمر کے بارے میں سوچا‘‘۔
مودی نے کہا’’وہ کم عمری میں شادی کر گئی تھیں۔ انہیں لڑکیوں کی ترقی کا راستہ معلوم تھا۔ مالوا سینا میں انہوں نے خواتین کی ایک خصوصی بٹالین بنائی۔ مغربی دنیا کے یہ لوگ نہیں جانتے۔ وہ خواتین کے حقوق کے نام پر ہم پر لعنت بھیجتے ہیں اور ہمیں بری روشنی میں پیش کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ۲۵۰۔۳۰۰ سال پہلے بھی ہماری فوج میں خواتین تھیں۔ گاؤں کی سطح پر انہوں نے خواتین کے لیے حفاظتی گروپ بنائے‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا’’جب ملک ۲۵۰۔۳۰۰سال پہلے غلامی کی زنجیروں میں جکڑا ہوا تھا، تو ایسی کوئی مؤثر چیز کرنا آسان نہیں تھا جسے آنے والی نسلیں یاد رکھیں۔ لیکن دیوی اہلیہ بائی نے یہ کر دکھایا۔ انہوں نے خدا کی بھکتی اور عوام کی خدمت کو کبھی جدا نہیں کیا‘‘۔
مودی نے کہا کہ وہ ہندوستان کے ورثے کی عظیم محافظ تھیں۔ جب مندروں اور زیارتوں پر حملے ہو رہے تھے تو انہوں نے کاشی وشوناتھ سمیت ان کی تعمیر نو اور تحفظ کی پہل کی۔انہوں نے کہا’’میں خود کو خوش قسمت سمجھتا ہوں کہ اسی کاشی نے مجھے خدمت کا موقع دیا ہے۔ جب آج آپ کاشی جائیں گے تو آپ کو اہلیہ بائی کے کام کے نشان ملیں گے۔ انہوں نے حکمرانی کا ایک ایسا نمونہ بنایا جہاں غریب اور محروم لوگوں کو ترجیح دی جاتی تھی‘‘۔
اس سے قبل مودی نے اہلیہ بائی ہولکر کی سالگرہ کے موقع پر ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ اور ۳۰۰ روپے کا سکہ جاری کیا۔ (ایجنسیز)