جموں//(ایجنسیز)
جموں و کشمیر کے کٹرا اسٹیشن سے ۲۴ ٹن چیری لے جانے والی ایک پارسل ٹرین ہفتے کے روز ممبئی کے لیے روانہ ہوئی، جو شمالی ریلوے کے جموں ڈویڑن کی جانب سے ’تاریخی‘ قرار دیے جانے والے پہلے ایسے اقدام کی نشاندہی کرتا ہے۔
یہ پارسل ٹرین، جو ۳۰ گھنٹوں میں ممبئی کے باندرا اسٹیشن پہنچ جائے گی، اصل میں۳جون کے لیے شیڈول تھی لیکن آنے والے دنوں میں چیری کے مزید دو انڈینٹس (لوڈنگ کے آرڈرز) کو آسان بنانے کے لیے اس کی تاریخ آگے بڑھا دی گئی۔ ایک انڈینٹ سری ماتا وشنو دیوی کٹرا اسٹیشن سے اور دوسرا جموں اسٹیشن سے ہوگا، جیسا کہ ایک ریلوے افسر نے بتایا۔
کشمیر کے پھل کاشتکاروں نے اس اقدام کا خیرمقدم کیا اور امید ظاہر کی کہ طویل انتظار کے بعد کشمیر ریل لنک جلد ہی ریلوے نیٹ ورک سے منسلک ہو جائے گا تاکہ خراب ہونے والے پھلوں کو براہ راست وادی سے ملک بھر کے مختلف مقامات پر منتقل کیا جا سکے۔
سینئر ڈویڑنل کامرشل مینیجر شمالی ریلوے، جموں، اْچت سنگھال نے کہا’’آج کا دن شمالی ریلوے کے حال ہی میں تشکیل شدہ جموں ڈویڑن میں ایک تاریخی دن کے طور پر شمار ہوگا، کیونکہ ریلوے نے کٹرا سے باندرا ٹرمینس تک ۲۴ ٹن چیری کی نقل و حمل کا ایک منفرد اقدام کیا‘‘۔
سنگھال نے کہا کہ یہ ریلوے حکام، پھل کاشتکار ایسوسی ایشنز اور جموں و کشمیر کے باغبانی محکمہ کے درمیان طویل بحث و مباحثے کے بعد ممکن ہوا ہے۔
ان کاکہنا تھا’’اس کامیابی کے بعد، آنے والے دنوں میں جموں ڈویڑن کے پاس چیری کے لوڈنگ کے لیے مزید دو انڈینٹس ہیں…ایک کٹرا سے اور ایک جموں سے‘تاکہ پیداوار کو مختلف منزل اسٹیشنز پر منتقل کیا جا سکے‘‘۔
سنگھال نے کہا کہ یہ ایک اچھی شروعات ہے اور یہ اقدام ریلوے اور پھل کاشتکاروں دونوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا، جس سے جموں و کشمیر کی معیشت کو بھی تقویت ملے گی۔
نیو کشمیر فروٹ ایسوسی ایشن سرینگر کے رکن علی محمد، جو چیری کی لوڈنگ کی نگرانی کے لیے کٹرا پہنچے تھے‘ نے کہا کہ شمالی ریلوے کا یہ ایک بہت اچھا اقدام ہے، کیونکہ اس سے نہ صرف خراب ہونے والی پیداوار کو منزل تک پہنچنے میں لگنے والا وقت کم ہوگا بلکہ نقل و حمل کے اخراجات میں بھی کمی آئے گی۔
علی نے کہا’’ہم چیری کشمیر سے ٹرکوں کے ذریعے لائے اور اسے پارسل ٹرین میں لوڈ کیا، جو صبح۱۰ بجے ممبئی کے لیے روانہ ہوئی‘‘۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ وہ کشمیر اور ملک کے باقی حصوں کے درمیان براہ راست ریل سروس کے آغاز کا بے چینی سے انتظار کر رہے ہیں، تاکہ پیداوار کو وادی کے مختلف اسٹیشنز سے ٹرین میں لوڈ کیا جا سکے، جس سے پھل کاشتکاروں کو مزید سہولت ہوگی۔
علی کا مزید کہنا تھا’’ہم وزیراعظم نریندر مودی سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ جلد از جلد کشمیر کے لیے ریل سروس کا افتتاح کریں، کیونکہ ٹریک کافی عرصے سے تیار ہے۔ پہلے ہم امرتسر سے پارسل ٹرین بک کراتے تھے، اور یہ پہلی بار ہے کہ ہم نے کٹرا سے کارگو بک کروایا ہے۔ امید ہے کہ وہ دن دور نہیں جب ہم اسے وادی کے اسٹیشنز سے ہی بک کریں گے‘‘۔
وزیراعظم کو۱۹؍اپریل کو جموں کے کٹرا سے سری نگر تک براہ راست ٹرین سروس کا افتتاح کرنا تھا، لیکن خراب موسم کی وجہ سے تقریب ملتوی کر دی گئی۔ اب تک افتتاح کے لیے کوئی نئی تاریخ اعلان نہیں کی گئی۔