’حالیہ کشیدگی کی وجہ سے ترقی میں جو وقفہ آیا ہے وہ صرف عارضی ہے‘ترقی جلد ہی اپنی رفتار دوبارہ حاصل کر لے گی‘
پونچھ//
وفاقی وزیر داخلہ‘ امیت شاہ نے جمعہ کو اصرار کیا کہ جموں و کشمیر کی ترقی، جس کا آغاز ۲۰۱۴ میں وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہوا تھا‘حالیہ اشتعال انگیزیوں کے باوجود نہیں رکے گی اور نہ ہی سست ہو گی۔شاہ نے خبردار کیا کہ جو لوگ بھارت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کریں گے ان کا سامنا ’مضبوط اور فیصلہ کن‘ جواب ہوگا۔
پونچھ کے سرحدی ضلع سے یقین دہانی اور عزم کا پیغام دیتے ہوئے، شاہ نے کہا کہ حالیہ کشیدگی کی وجہ سے ترقی میں جو وقفہ آیا ہے وہ صرف عارضی ہے، اور وفاقی علاقے کی ترقی جلد ہی اپنی رفتار دوبارہ حاصل کر لے گی۔
شاہ نے ان باتوں کا اظہار جمعہ کے روز پونچھ میں پاکستانی گولہ باری کے متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ مرکزی سرکار بہت جلد حالیہ پاکستانی گولہ باری سے تباہ شدہ گھروں اور تجارتی عمارتوں کی تعمیر نو کے لیے خصوصی پیکیج کا اعلان کرے گی۔
شاہ نے کہا’’میں جموں کشمیر کے لوگوں کو یہ یقین دلانا چاہتا ہوں کہ جو جموں کشمیر کی تعمیر و ترقی کی یاترا سال۲۰۱۴سے شروع ہوئی تھی اور اس میں جو ٹھہراؤ دکھ رہا ہے وہ عارضی ہے ، یہ یاترا آنے والے دنوں میں دوبارہ شروع ہوگی‘‘۔
ان کہنا تھا’’جو ہمیں نقصان پہنچانے کی کوشش کرے گا اس کو بھر پور جواب دیا جائے گا‘‘۔
شاہ نے کہا’’پورا ملک اور مرکزی حکومت حالیہ پاکستانی گولہ باری سے متاثر ہونے والے کنبوں کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑی ہے ،جموں و کشمیر حکومت کی طرف سے متاثرین کو امداد دی گئی ہے لیکن مرکزی سرکار بہت جلد حالیہ پاکستانی گولہ باری سے تباہ شدہ گھروں اور تجارتی عمارتوں کی تعمیر نو کے لیے خصوصی پیکیج کا اعلان کرے گی‘‘۔
ان کا کہنا تھا’’میں جموں و کشمیر کے لوگوں کو یہ یقین دلانا چاہتا ہوں کہ جو جموں کشمیر کی تعمیر و ترقی کی یاترا سال ۲۰۱۴سے شروع ہوئی تھی اور اس میں جو ٹھہرائو دکھ رہا ہے وہ عارضی ہے ، یہ یاترا آنے والے دنوں میں دوبارہ شروع ہوگی‘‘۔
وزیر داخلہ نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تین دنوں کے جنگی حالات کے دوران جموں وکشمیر انتظامیہ کے رول کی سراہنا کی۔انہوں نے کہا’’جو یہ تین دنوں کی آفت آئی اس میں، میں جموں و کشمیر انتظامیہ کے رول کی سراہنا کرتا ہوں، جو اس دوران ہر دم عوام کے ساتھ کھڑا رہی، ہر جگہ انتظامیہ موجود تھی اور اس دوران ایک سینئر افسر نے اپنی جان بھی گنوائی‘‘۔
ان کا کہنا تھا’’لوگوں کو محفوظ مقامات تک پہنچانے میں جو انتظامیہ نے کوششیں کیں اس سے یقیناً ہماری فکر بھی کم ہوگئی‘‘۔
سرحدی علاقوں میں بنکروں کی تعمیر کے بارے میں بات کرتے ہوئے امیت شاہ نے کہا’’نریندی مودی کے وزیر اعظم بننے کے فوراً بعد سرحدی علاقوں میں بنکر تعمیر کرنے کا فیصلہ لیا گیا تھا۔۹ہزار۵سو سے زیادہ بنکر تعمیر کئے گئے اور یہ بنکر ان تین دنوں کے دوران لوگوں کو جان بچانے کے کام آگئے ‘‘۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ گولہ باری کو دیکھتے ہوئے بھارت سرکار سرحدی علاقوں میں بڑی تعداد میں بنکر بنائے گی تاکہ ان کو اس طرح کے حالات میں استعمال میں لایا جا سکے ۔ان کا کہنا تھا’’پی ایم مودی نے یہ واضح کر دیا ہے کہ دہشت گردی اور مذاکرات اور دہشت گردی اور تجارت ایک ساتھ نہیں چل سکتے ہیں، اور خون اور پانی ایک ساتھ نہیں بہہ سکتا ہے ‘‘۔
وزیر داخلہ نے کہا’’ہم نے پاکستان اور پاکستان زیر قبضہ کشمیر کے اندر دہشت گرد ٹھکانوں کو تباہ کیا لیکن پاکستان نے اس کو اپنے پر حملہ مان لیا اور پوری دنیا کے سامنے یہ واضح کیا کہ پاکستان دہشت گردی کو پناہ دے رہا ہے ‘‘۔
شاہ نے کہا’’ہم نے پاکستان کے ایک بھی فوجی اڈے پر حملہ نہیں کیا، ایک بھی شہری کو ہلاک نہیں کیا لیکن پاکستان بوکھلا گیا اس نے ہمارے رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا اور گولہ باری کا سب سے زیادہ نقصان پونچھ کو ہوا، رہائشی علاقوں کے ساتھ ساتھ گردواروں، مندروں اورا سکولوں پر بھی گولہ باری کی گئی آج پوری دنیا پاکستان کے حملے کی مذمت کرتی ہے ‘‘۔
ان کا کہنا تھا’’جب پاکستان نے ہمارے نہتے شہریوں پر حملہ کیا تب ہماری فوج نے اس کا موثر جواب دیا اور ان کے نو ہوائی اڈوں کو تباہ کیا جس کے بعد پاکستان سمجھوتہ کرنے پر مجبور ہوا‘‘۔
شاہ نے کہا’’اس سے یہ واضح ہوا کہ بھارت اپنے معصوم شہریوں، فوج یا سرحد پر کسی بھی طرح کے حملے کو برداشت نہیں کرے گا‘‘۔انہوں نے کہا کہ پونچھ کے شہریوں نے جس بہادری کا مظاہرہ کیا اس سے نہ صرف جموں و کشمیر بلکہ پورے ملک کا حوصلہ بلند ہوا ہے ۔
ان کا کہنا تھا’’پہلگام میں جو ہمارے بے قصور سیاحوں پر بزدلامہ حملہ کیا گیا، مودی سرکار کا فیصلہ ہے کہ ہر دہشت گردانہ حملے کا جواب اسی طاقت سے دیا جائے گا‘‘۔انہوں نے کہا’’ہم نے۷مئی کی رات پاکستان زیر قبضہ کشمیر اور پاکستان میں جو دہشت گرد ٹھکانے تھے ان کو ختم کر دیا، پہلی بار بھارتی فوج پاکستان کے اندر کھڑا ہوئی اور دہشت گردوں کے ہیڈ کوارٹر کو تباہ کر دیا اور سینکڑوں کی تعداد میں دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا‘‘۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستانی گولہ باری سے سے جو افراد جاں بحق ہوئے ہیں ان کے کنبوں کے ایک فرد کو نوکری کیلئے تقرری نامے دئے جائیں گے ۔انہوں نے کہا’’اگرچہ موت کا کوئی معاوضہ نہیں ہے تاہم یہ جموں و کشمیر سرکار اور حکومت ہندکی طرف سے اظہار ہمدردی کی ایک علامت ہے ۔‘‘