دہشت گردی اور بڑے پیمانے پر قتل عام پاکستانی فوج کی سب سے بڑی مہارت ہے‘لیکن جنگ میں یہ ہارتی ہے:مودی
سرینگر//(ندائے مشرق ڈیسک)
وزیراعظم نریندر مودی نے جمعرات کو کہا کہ آپریشن سندور ابھی ختم نہیں ہوا۔’’پاکستان کو اس کے گھر میں گھس کر تین بار ہم نے مارا ہے ‘‘۔
وزیر اعظم نے انتباہ دیا کہ بھارت ان تمام افراد کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرے گا جو دہشت گردی کی حمایت کرتے ہیں۔
مودی نے مغربی بنگال کے علی پور دوار میں ایک ریلی‘جو آپریشن سندور کے بعد پہلی تھی‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی مسلح افواج نے ان دہشت گردوں کی دہشت گردی کا بدلہ لیا ہے جنہوں نے بھارتی عورتوں کی عزت کو مجروح کیا۔
وزیر اعظم نے پہلگام دہشت گردی کے حملے کا حوالہ دیا جس میں۲۶ لوگ، زیادہ تر سیاح، ہلاک ہوئے۔
مودی کاکہنا تھا’’بنگال کی اس سرزمین سے، میں ۱۴۰ کروڑ بھارتیوں کی طرف سے اعلان کرتا ہوں کہ آپریشن سندور ابھی ختم نہیں ہوا‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا’’پہلگام میں ۲۲؍ اپریل کو دہشت گردوں کی جانب سے کی گئی بربریت کے بعد مغربی بنگال میں بھی بہت زیادہ غصہ تھا۔ میں نے آپ کے اندر جو غصہ دیکھا، اسے بہت اچھی طرح سمجھا۔ دہشت گردوں نے ہماری بہنوں کا سندور مٹانے کی جرأت کی۔ ہماری فوج نے انہیں سندور کی طاقت کا احساس دلایا‘‘۔
ایک بار پھر یہ بیان دیتے ہوئے کہ بھارت نے دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اختیار کر رکھی ہے، وزیر اعظم نے کہا’’پہلگام حملے کے بعد، بھارت نے دنیا کو بتا دیا ہے کہ اگر اب بھارت پر کوئی دہشت گردانہ حملہ ہوا تو دشمن کو اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔’’ پاکستان کو سمجھنا چاہیے کہ ہم اس کے گھر میں داخل ہو چکے ہیں اور تمہیں تین بار ضرب لگا چکے ہیں‘‘۔
اگرچہ مودی نے کارروائیوں کا باضابطہ نام نہیں لیا، لیکن ان کا اشارہ۲۰۱۶ میں بھارت کی سرجیکل اسٹرائیک،۲۰۱۹ میں بالاکوٹ فضائی حملے، اور حالیہ خفیہ سرحد پار حملوں کے حوالے سے دیکھا جا رہا ہے جو کہ آپریشن سندور کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا’’ہم نے سرحد پار دہشت گردی کی بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر دیا ہے، جس کا پاکستان نے کبھی تصور بھی نہیں کیا تھا۔ ہم نے پاکستان کو تین بار مارا ہے اور ان کے گھروں کے اندر جا کر ہم نے یہ کارروائیاں کی ہیں‘‘۔ پاکستان کے فوجی ادارے کے خلاف ایک سخت تنقید میں، مودی نے الزام لگایا کہ پاکستانی فوج نے دہشت گردی اور بڑے پیمانے پر قتل کو اپنی ’بڑے مہارت‘ بنا لیا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا ’’دہشت گردی اور بڑے پیمانے پر قتل عام پاکستانی فوج کی سب سے بڑی مہارت ہے۔ جب بھی جنگ ہوتی ہے، اسے شکست کا سامنا کرنا پڑتا ہے‘‘۔
اس سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو کہا کہ پہلگام میں پچھلے مہینے ہونے والا دہشت گردی کا واقعہ بھارت کی روح اور اتحاد پر ایک حملہ تھا، اور اس کے بعد ہونے والا آپریشن سندور دہشت گردوں کے خلاف ایک ’فیصلہ کن جواب‘ تھا۔
مودی نے کہا کہ ملک دہشت گردی کے خلاف متحد ہے۔’’ بھارت نے جواب دیا اور پاکستان میں دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے اور کئی فضائی اڈے تباہ کیے‘‘۔
وزیر اعظم نے پہلگام کے حملے کو بھارت میں مذہبی خطوط پر اختلاف پیدا کرنے کی’جان بوجھ کر کوشش‘ قرار دیتے ہوئے کہا’’ہم نے ایک واضح پیغام بھیجا کہ بھارت دہشت گردی کے حملے کے باوجود متحد ہے جس نے ہماری کچھ بہنوں کا سندور مٹا دیا‘‘۔
۲۲؍ اپریل کو پہلگام میں ہونے والے دہشت گردی کے حملے میں کم از کم ۲۶؍ افراد، جن میں زیادہ تر سیاح شامل تھے، ہلاک ہوگئے۔ دہشت گردوں کے ذریعہ مقامی افراد کے مذہب کے بارے میں پوچھنے کے بعد، ان کی طرح کی قتل نے پورے ملک کو سوگ اور بے چینی میں مبتلا کر دیا۔
سکم کی ریاستی تقریب کی۵۰ویں سالگرہ کے موقع پر پالجر اسٹیڈیم میں، مودی نے کہا کہ ہمالیائی ریاست ’قوم کی شان‘ ہے اور اس کے لوگ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں۔
وزیر اعظم نے افسوس کا اظہار کیا کہ وہ خراب موسم کی وجہ سے ریاستی جشن کی تقریب میں شرکت نہیں کر سکے، لیکن اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ وہ مستقبل میں اس ریاست کا دورہ کریں گے۔
ان کاکہنا تھا’’پہلگام حملے کے بعد دہشت گردوں کے خلاف آپریشن سندور ایک مناسب جواب تھا ان لوگوں کیلئے جو بھارت میں دہشت پھیلاتے ہیں۔ پہلگام میں دہشت گردوں نے جو کچھ کیا وہ انسانیت پر حملہ تھا، اور ہم اب دہشت گردی کے خلاف ایک ہو کر لڑ رہے ہیں‘‘۔وزیر اعظم نے مغربی بنگال کے باگڈوگرا سے ورچوئل خطاب میں کہا۔