کانپور//
پاکستان میں واقع دہشت گردانہ ٹھکانوں پر فوجی کاروائی کی تعریف کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے ایک بار پھر پڑوسی ملک کو انتباہی لہجے میں کہا کہ آپریشن سندور کے دوران جو دشمن گڑگڑا رہا تھا وہ کسی دھوکے میں نہ رہے ۔ آپریشن سندور ابھی ختم نہیں ہوا ہے ۔
کانپور میں جمعہ کو ہزاروں کروڑ روپے کی ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھتے ہوئے مودی نے کہا’’ہندوستان میں دہشت گردی کے خلاف اپنی لڑائی تین واضح اصولوں کا خاکہ پیش کیا۔ سب سے پہلے ، ہندوستان ہر دہشت گردانہ حملے کا فیصلہ کن جواب دے گا۔ اس ردعمل کے وقت، طریقہ کار اور شرائط کا تعین صرف ہندوستانی مسلح افواج کریں گی۔ دوسرا ، ہندوستان اب جوہری خطرات سے خوف زدہ نہیں ہوگا اور نہ ہی اس طرح کے انتباہات کی بنیاد پر فیصلے کرے گا۔ تیسرا ، ہندوستان دہشت گردی کے ماسٹر مائنڈز اور انہیں پناہ دینے والی حکومتوں دونوں کو ایک ہی نظر سے دیکھے گاپاکستان کے ریاستی اور غیر ریاستی اداروں کے درمیان فرق اب قبول نہیں کیا جائے گا۔ وزیر اعظم نے واضح طور پر زور دے کر کہا کہ دشمن جہاں کہیں بھی ہو، اسے ختم کر دیا جائے گا ‘‘۔
اس دوران وزیر اعظم نے بٹن دبا کر۴۷ہزار۶۰۰کروڑ روپے کی۱۵ترقیاتی پروجیکٹوں کاتحفہ دیا۔ مودی نے چنی گنج میٹر اسٹیشن پر سج کر کھڑی میٹرو ٹرین کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ اس ٹرین میں محروم طبقات کے بچوں نے سفر طے کیا۔ اس دوران انہوں نے مختلف پروجیکٹوں کے مستفیدین کو چیک بھی تقسیم کیا۔
مودی نے کہا کہ کانپور میں ترقی کا یہ پروگرام۲۴؍اپریل۲۰۲۵کو طے تھا ، لیکن پہلگام میں دہشت گردانہ حملوں کی وجہ سے منسوخ کرنا پڑا۔پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے میں ہمارے کانپور کے بیٹے شبھم دویدی بھی اس بربریت کا شکار ہوئے ۔ ان کے کنبے کا درد، تکلیف اور اشتعال ہم سب محسوس کرتے ہیں۔’’ہماری بیٹیوں‘بہنوں کا وہی اشتعال آپریشن سندور کی شکل میں پوری دنیا نے دیکھا۔ ہم نے پاکستان میں دہشت گردانہ ٹھکانوں کو گھرمیں گھس کر، سینکڑوں میل اندر جاکر تباہ کردیا۔ ہماری فوج نے ایسی بہادری کا کام کیا کہ پاکستانی فوج جنگ کے خاتمے کے لیے التجا کرنے پر مجبور ہوئی‘‘۔
وزیر اعظم نے مسلح افواج کی بہادری کو سلام پیش کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ وہ جدوجہد آزادی کی سرزمین سے ان کی ہمت کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
آپریشن سندور نے ہندوستان کی مقامی دفاعی صلاحیتوں اور میک ان انڈیا کی طاقت کو دنیا کے سامنے پیش کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ برہموس میزائل سمیت ہندوستان کے مقامی ہتھیاروں نے اہداف کو درستگی کے ساتھ نشانہ بنایا، جس سے دشمن کے علاقے میں گہرائی تک تباہی پھیلی۔ انہوں نے کہا کہ یہ صلاحیت آتم نربھر بھارت کے تئیں ہندوستان کے عزم کا براہ راست نتیجہ ہے ۔
مودی نے کہا کہ ایک وقت تھا جب ہندوستان اپنی فوجی اور دفاعی ضروریات کے لیے بیرونی ممالک پر انحصار کرتا تھا ، تاہم ملک نے دفاعی پیداوار میں خود کفیل بننے کی کوشش کرتے ہوئے ان حالات کو تبدیل کرنا کر دیا ہے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آج یوپی میں ملک کا بڑا ڈیفنس کاریڈو بن رہا ہے ۔ اس کاریڈور کا کانپور نوڈ دفاعی شعبے میں خودکفیل ہندوستان کا بڑا مرکز ہے ۔ ایک وقت یہاں سے روایتی صنعت نقل مکان کررہے تھے ۔ وہاں اب ڈیفنس کاریڈور کی بڑی کمپنیاں آرہی ہیں۔ یہاں نزدیک میں ہی امیٹھی میں اے کے ۲۰۳رائفلوں کی تیاری پہلے ہی شروع ہوچکی ہے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ برہموس میزائل، جس نے آپریشن سندور میں اہم کردار ادا کیا، اب اترپردیش اس کا ایک نیا گھر ہے ، جو دفاعی پیداوار میں ریاست کی بڑھتی ہوئی اہمیت کی نشان دہی کرتا ہے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ مستقبل میں کانپور اور اتر پردیش ہندوستان کے ایک بڑے دفاعی برآمد کنندہ بننے کے سفر کی قیادت کریں گے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئی فیکٹریاں قائم کی جائیں گی، اہم سرمایہ کاری آئے گی اور ہزاروں مقامی نوجوانوں کو روزگار کے بہترین مواقع حاصل ہوں گے ۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اتر پردیش اور کانپور کو ترقی کی نئی بلندیوں پر لے جانا مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی اولین ترجیح ہے ‘ مودی نے کہا کہ یہ پیش رفت صنعتوں کو فروغ دینے اور کانپور کی تاریخی شان کو بحال کرکے حاصل کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومتوں نے جدید صنعتوں کی ضروریات کو نظر انداز کیا، جس کی وجہ سے کانپور میں صنعتی موجودگی میں کمی واقع ہوئی۔ انہوں نے نشان دہی کی کہ خاندانی حکومتیں لاتعلق رہیں، جس کے نتیجے میں نہ صرف کانپور بلکہ پورا اترپردیش ترقی میں پیچھے رہ گیا۔
وہ ریاست کی اقتصادی ترقی کے دو بنیادی ستون ہیں اور وہ ہیں توانائی کے شعبے میں خود کفالت جس سے مستقل بجلی کی فراہمی یقینی بنتی ہے اور دوسرا مضبوط بنیادی ڈھانچہ اور کنیکٹیوٹی۔ آج یہاں کئی پاور پلانٹس کا افتتاح ہوا ہے جو یوپی کی توانائی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے بہت بڑا قدم ہے ۔ ان پاور پلانٹس کے بعد یوپی میں بجلی کی دستیابی مزید بڑھے گی۔ اس سے یہاں کی صنعت کو بھی رفتار ملے گی۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مرکزی اور ریاستی حکومتیں دونوں ایک جدید اور ترقی یافتہ اترپردیش کی تعمیر کے لیے فعال طور پر کام کر رہی ہیں مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بنیادی ڈھانچہ، سہولیات اور وسائل جو کبھی بڑے میٹرو شہروں کے لیے مخصوص تھے ، اب کانپور میں نظر آرہے ہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ کچھ سال پہلے حکومت نے کانپور کو اپنی پہلی میٹرو سروس دی تھی اور آج کانپور میٹرو کی اورینج لائن کانپور سینٹرل تک پہنچ گئی ہے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ میٹرو نیٹ ورک، جو ایلیویٹڈ کے طور پر شروع ہوا تھا، اب شہر کے اہم علاقوں کو بغیر کسی رکاوٹ کے جوڑتے ہوئے زیر زمین تک پھیل گیا ہے ۔مودی نے کہا کہ کانپور میٹرو کی توسیع کوئی عام منصوبہ نہیں ہے ، بلکہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ کس طرح پرعزم قیادت، مضبوط قوت ارادی اور ایماندارانہ ارادے والی حکومت ملک کی ترقی کو آگے بڑھا سکتی ہے ۔