جموں//
وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا ہے کہ پاکستان کو اگر دوبارہ کسی قسم کی مہم جوئی کا خیال آیا تو اسے بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ ‘آپریشن سندور’ صرف معطل ہوا ہے ۔
ڈاکٹر سنگھ جموں کے سرحدی علاقوں کے دورے پر ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔
ان کا کہنا تھا کہ سرحدی علاقوں کی سلامتی، ترقی اور عوامی فلاح و بہبود وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ، اور حالیہ کارروائیوں نے اس عزم کو پوری دنیا کے سامنے ثابت کر دیا ہے ۔
وزیر مملکت نے کہا’’آپریشن سندور کی کارروائی میں ہماری افواج نے جو کامیابی حاصل کی، اس نے دنیا کو بھارت کی دفاعی صلاحیتوں اور مقامی طور پر تیار کردہ اسلحہ کی طاقت سے روشناس کرایا۔ پاکستان اگر دوبارہ کوئی غلطی کرتا ہے تو اسے اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی‘‘۔
مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ بھارت اب صرف جوابی کارروائی تک محدود نہیں رہے گا بلکہ دہشت گردی کے خلاف ہر حملے کا فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اپنی افواج پر مکمل اعتماد ہے ۔ حملہ کب، کہاں اور کیسے کرنا ہے ، یہ فیصلہ ہمارے جوان خود کریں گے ۔
ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ مودی حکومت نے سرحدی علاقوں کی حالت زار کو سنجیدگی سے لیا ہے اور ان علاقوں میں بنیادی ڈھانچے ، روزگار، صحت اور تعلیم کی سہولیات کو ترجیحی بنیادوں پر بہتر بنایا جا رہا ہے ۔
انہوں نے کہا’’جو لوگ سرحدوں پر رہ کر روزمرہ زندگی گزارتے ہیں، وہ ہماری دوسری دفاعی لائن ہیں۔ اُن کی حفاظت اور سہولت ریاستی و مرکزی حکومت کی اجتماعی ذمے داری ہے ‘‘۔
خیال رہے کہ ’آپریشن سندور‘ جو کہ۲۲؍اپریل کو پہلگام میں ہوئے دہشت گرد حملے کے بعد شروع کیا گیا تھا، کے تحت بھارت نے پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے مبینہ ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ اس کارروائی کے دوران ملکی ساختہ برہموس میزائل اور دیگر دیسی ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا، جسے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر دفاع نے بھارت کی خود انحصاری کی علامت قرار دیا۔