جموں/25 جولائی
ڈیموکریٹک پروگرسیو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد کا کہنا ہے کہ مرکزی سرکار جموں و کشمیر میں ملی ٹنسی کا مقابلہ کرنے کے لئے موثر اقدام کر رہی ہے ۔
آزاد نے کہا کہ گذشتہ دو مہینوں سے ملی ٹنسی میں اچانک اضافہ ہوا ہے جس سے پریشان ہونے کی ضرورت ہے ۔
سابق وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ دفعہ 370 کو ہٹانا اور جموں وکشمیر کو یونین ٹریٹری میں تبدیل کرنا مرکزی سرکار کی سب سے بڑی غلطی تھی۔
ڈی پی اے پی کے صدر نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو رام بن میں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
جموں صوبے میں بڑھتی ملی ٹنسی کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا”جموں صوبے میں ملی ٹنسی تیز ہوئی ہے ، گذشتہ دو مہینوں سے راجوری، پونچھ، کٹھوعہ، سانبہ، ڈوڈہ میں خاص طور پر ملی ٹنسی کے واقعات بڑھ رہے ہیں اور اب کشمیر میں بھی شروع ہوئی ہے “۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا”ملی ٹنسی کا اچانک بڑھ جانا عجیب ہے جس سے پریشان ہونے کی ضرورت ہے کیونکہ کافی عرصہ کے بعد جموں وکشمیر کو ملی ٹنسی سے راحت نصیب ہوئی تھی جس سے یہاں سیاحتی شعبہ فروغ پا رہا تھا اور سیاح بڑی تعداد میں یہاں آنے لگے تھے “۔
ڈی پی اے پی کے صدرنے کہا”میری اطلاعات کے مطابق ہمارے سیکورٹی فورسز اب جنگلوں کو ملی ٹنٹوں سے صاف کر رہے ہیں جو ایک خوش آئند بات ہے تاہم اس میں ہمیں بھی کچھ نقصان اٹھانا پڑے گا“۔
آزاد کا کہنا تھا کہ ملی ٹنسی کا خاتمہ ریاست کی ترقی اور لوگوں کی خوشحالی کے لئے بہت ضروری ہے ۔انہوں نے کہ موجودہ مرکزی سرکاری ملی ٹنسی کا مقابلہ کرنے کے لئے موثر اقدام کر رہی ہے ۔
آزاد نے کہا”مرکزی سرکار نے دفعہ 370 کو ختم کرکے اور جموں و کشمیر کو یونین ٹریٹری میں تبدیل کرکے بہت بڑی غلطی کی تھی“۔