سری نگر/ 19 جولائی
شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے چنبل پٹن کے مقامی باشندوں نے اپنے گاو¿ں میں جاری پانی کی قلت کے حل کا مطالبہ کرتے ہوئے جمعہ کی صبح سرینگر،بارہمولہ شاہراہ کو بلاک کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ پرامن مظاہرہ تشدد میں بدل گیا، جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے اور گاڑیوں کو کافی نقصان پہنچا۔
عینی شاہدین نے ایک مقامی خبر رساں ایجنسی کوبتایا کہ صبح سے ہی گاو¿ں والوں نے شاہراہ کو بند کر دیا اور فوری طور پر پانی کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔ پولیس کی جانب سے ثالثی کی ابتدائی کوششوں کے باوجود کشیدگی میں اضافہ ہوا اور مظاہرین نے پتھراو¿ شروع کر دیا۔ اس کے جواب میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کے گولے داغے۔
شاہدین نے بتایا کہ مظاہرین نے سرینگر بارہمولہ شاہراہ کو کئی گھنٹوں تک بند رکھا اور گاو¿ں میں پانی کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔کچھ مشاورت کے بعد، پولیس نے معاملے کو حل کرنے کی کوشش کی، لیکن احتجاج پرتشدد ہو گیا، مظاہرین نے پتھراو¿ کا سہارا لیا۔
جھڑپ میں ڈرائیوروں سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے اور متعدد گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔
مظاہرین کی جانب سے پتھراو¿ کرنے سے بی جے پی رہنماو¿ں کے پرسنل سکیورٹی افسران بھی زخمی ہوگئے۔
حکام کے مطابق ہجوم نے بی جے پی کے کشمیر میڈیا انچارج ساجد یوسف شاہ اور پارٹی کے سوشل میڈیا انچارج ساحل بشیر بٹ پر حملہ کیا جو اپنی کار میں علاقے سے گزر رہے تھے۔
بی جے پی نے کہا کہ گاڑی کو نقصان پہنچا ہے اور دونوں رہنماو¿ں کے پی ایس او حملے میں ’شدید زخمی‘ ہوئے ہیں اور انہیں فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا ہے۔ (ایجنسیاں)