نئی دہلی/۲۶جولائی
مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے بدھ کو کہا کہ جموں و کشمیر میں 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد 29,000 سے زیادہ آسامیاں پ±ر کی گئیں۔
ایک سوال کے تحریری جواب میں رائے نے کہا کہ جموں کشمیر حکومت نے کئی گورننس اصلاحات کی ہیں جن میں بھرتی کا شعبہ بھی شامل ہے۔
رائے کاکہنا تھا”دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد بڑے پیمانے پر بھرتی مہم چلائی گئی ہے اور جموں و کشمیر کی حکومت نے 29,295 آسامیاں پ±ر کی ہیں۔ ریکروٹنگ ایجنسیوں نے 7,924 آسامیوں کا اشتہار دیا ہے۔ 2,504 آسامیوں کے سلسلے میں امتحانات منعقد کیے گئے ہیں۔”
مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ حکومت میں خالی آسامیوں کی نشاندہی اور بھرتی ایک مسلسل اور جاری عمل ہے اور یہ ایک تیز رفتار بھرتی مہم کے تحت شروع کیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت جموں و کشمیر مختلف محکموں کے ذریعے خود روزگار کی مختلف اسکیموں کو نافذ کرکے بے روزگاری کو کم کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں، جن میں پائیدار آمدنی پیدا کرنے والے یونٹس کے قیام کے لیے رعایتی قرضوں کی فراہمی شامل ہے۔
رائے نے کہا”نیشنل سیمپل سروے آفس (این ایس ایس او) کے ذریعہ کئے گئے متواتر لیبر فورس سروے (PLFS) کے نتائج سے، اپریل-جون 2021 کی مدت کے لئے خاص طور پر جموں اور کشمیر میں تعلیم یافتہ نوجوانوں کے لئے بے روزگاری کی شرح کا تخمینہ دستیاب نہیں ہے۔“
مرکزی وزیرنے کہا، جولائی 2020-جون 2021 کے دوران کئے گئے PLFS سے، جموں و کشمیر میں 15-29 سال کی عمر کے لوگوں میں بے روزگاری کی شرح کا تخمینہ 18.3 فیصد تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کے سول دہشت گردی کا شکار افراد کے دو امیدواروں کو سنٹرل پول سے 2022-23 میں ایم بی بی ایس کی نشستیں الاٹ کی گئی ہیں اور ایسے امیدواروں کے لیے فنڈ اور اسکالرشپ کا کوئی انتظام نہیں ہے۔