سرینگر/ 28 اگست
کانگریس کے سینئر لیڈر جی اے میر نے اتوار کے روز پارٹی سے غلام نبی آزاد کے استعفیٰ کے بعد کانگریس چھوڑنے والے لیڈروں کو بی جے پی کی ”اے ٹیم“ قرار دیا۔
کانگریس کی جموں و کشمیر یونٹ کے سابق صدر نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ آزاد کا وہی حشر ہوگا جو پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ کا ہوا تھا۔
جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر وقار رسول اور پارٹی کے دیگر رہنما ان کے ساتھ تھے۔
کانگریس کی جموں و کشمیر یونٹ نے سابق مرکزی وزیر سیف الدین سوز کی رہائش گاہ پر متحد چہرہ پیش کیا جہاں پارٹی کے ایک درجن کے قریب رہنماو¿ں نے صورتحال پر غور و خوض کرنے کے لیے میٹنگ کی۔
یہ پوچھے جانے پر کہ وہ آزاد کا مستقبل کیسے دیکھتے ہیں، میر نے جواب دیا، ”کیپٹن امریندر سنگھ“۔میر نے کہا”اب تک ہم (جے کے میں کچھ پارٹیوں کے بارے میں) بی ٹیم، سی ٹیم (بی جے پی کی) کہتے تھے۔ لیکن اب، وہ (آزاد کی قیادت میں گروپ) اے ٹیم کے طور پر آگے آ رہے ہیں۔ پردہ اٹھایا جا رہا ہے، اور جموں و کشمیر کے لوگ فیصلہ کریں گے کہ ان کے ساتھ کیا ہوتا ہے“ ۔
آزاد کے استعفیٰ کے وقت پر سوال اٹھاتے ہوئے میر نے کہا کہ انہیں کانگریس صدر سونیا گاندھی کی بیرون ملک سے واپسی کا انتظار کرنا چاہئے تھا۔
مےر نے کہا کہ پورا ملک جانتا ہے کہ اس وقت ملک میں صرف دو کیمپ ہیں۔ ”ایک طرف حکومت میں ایک پارٹی ہے جس کی سوچ ہندوستان کو توڑنے کی ہے اور دوسری طرف ملک کو متحد کرنے کی سوچ ہے جس کی قیادت کانگریس راہول گاندھی کی قیادت میں کر رہی ہے۔“
میر نے مزید کہا ”پورا ملک، این جی اوز اور سول سوسائٹی راہول گاندھی کے قدم کی تعریف کر رہے ہیں اور ان کے مشن کی حمایت کر رہے ہیں۔ انہوں نے ایک ایسے وقت میں کہا جب کانگریس کے تمام کارکنان یہ سوچ رہے تھے کہ ”ایسا بلند پایہ لیڈر (آزاد) پارٹی کے ساتھ کھڑا ہوگا، بدقسمتی سے وہ الگ ہوگئے“۔ ”ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت نہیں ہے کہ وہ کہاں جا رہا ہے…. کیا وہ ان جماعتوں کے ساتھ جانا چاہتا ہے، اس سوچ کے ساتھ جس نے جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت، اس کی خصوصی حیثیت کو چھین لیا اور اسے بے روزگاری کے دہانے پر پہنچا دیا؟“ میر نے پوچھا۔