سرینگر//
وادی کشمیر بالخصوص سرینگر میں ہفتے کی صبح زور دار بارشیں ہوئیں جس سے کئی علاقوں میں سڑکیں اور گلی کوچے زیر آب آگئے اور بعض علاقوں میں پانی دکانوں اور مکانوں میں بھی گھس گیا۔
ادھر محکمہ موسمیات کے مطابق وادی میں اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران بھی گرج چمک کے ساتھ ہلکے سے درمیانی درجے کی بارشوں کا امکان ہے ۔
متعلقہ محکمے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ وادی میں اگلے دو دنوں کے درمیان بھی موسم خراب رہ سکتا ہے اور کہیں کہیں بارشوں کا امکان ہے ۔
سرینگر میں ہفتے کی صبح زور دار بارشیں ہوئیں جس سے کئی علاقوں میں سڑکیں اور گلی کوچے زیر آب آگئے اور پانی دکانوں اور مکانوں میں بھی گھس گیا۔تیز بارشوں نے لوگوں کی نقل و حمل میں مشکلات پیدا کر دیں اور سڑکوں اور گلی کوچوں میں جمع پانی نے انہیں گھروں میں ہی محصور کر دیا۔لوگوں کا کہنا ہے کہ’ ناقص‘ ڈرینیج نظام بارش کے پانی کا سڑکوں اور گلی کوچوں میں جمع ہونے کی بنیادی وجہ ہے ۔
لوگوں نے کہا کہ موسلا دھار بارشیں سے معلوم ہوتا ہے کہ ہمارا ڈرینیج سسٹم کس قدر صحیح ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ سڑکوں اور گلی کوچوں پر اس قدر پانی جمع ہے کہ بچوں، بزرگوں اور خواتین کا پیدل سفر کرنا مشکل ہی نہیں بلکہ پر خطر بھی ہے ۔
دریں اثنا وادی میں شبانہ درجہ حرارت میں اضافہ درج ہو رہا ہے جس سے یہ معمول سے زیادہ ریکارڈ ہو رہا ہے ۔
دارلحکومت سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت۲ء۲۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے۵ء۳ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
وادی کے سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت۲ء۱۳ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے ۱ء۱ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت۳ء۱۶ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے ۳ء۳ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔
شمالی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت۸ء۱۸ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے ۸ء۱ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔
گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت۰ء۲۰ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے ۰ء۳ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔