سرینگر//
دنیا بھر میں منکی پوکس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر عالمی ادارۂ صحت( ڈبلیو ایچ او) نے عالمی صحت ایمرجنسی کا اعلان کر دیا ہے۔
عالمی ہنگامی صورتحال کا اعلان کرنے کا مطلب ہے کہ منکی پوکس کی وبا ایک غیر معمولی وبا ہے جو مزید ممالک میں پھیل سکتی ہے اور اس کیلئے مربوط عالمی ردعمل کی ضرورت ہے۔
چند روز قبل بھارت کی ریاست کیرلا میں بھی منکی پوکس کا پہلا کیس سامنے آیا تھا۔ اس دوران مرکزی حکومت کی طرف سے کہا گیا تھا کہ جس شخص میں منکی پوکس کی علامات تھیں وہ کچھ دن پہلے متحدہ عرب امارات کا سفر کرنے کے بعد واپس آیا تھا۔ اس کیس کے بعد ہی اس وائرس کا دوسرا کیس کیرالہ میں بھی سامنے آیا ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے کہا کہ ۷۰ سے زیادہ ممالک میں منکی پوکس کا پھیلنا ایک غیر معمولی صورتحال ہے جسے اب عالمی ہنگامی صورتحال کے طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔ اگرچہ منکی پوکس وسطی اور مغربی افریقہ کے کچھ حصوں میں کئی دہائیوں سے ہے، لیکن یہ براعظم سے باہر بڑے پیمانے پر پھیلنے لگا اور یورپ، شمالی امریکہ اور دیگر جگہوں پر درجنوں وبائی امراض کا پتہ چلا۔
منکی پوکس وائرس جسمانی رطوبتوں، زخموں یا اس وائرس سے آلودہ لباس اور بستر جیسی اشیاء کے رابطے سے پھیل سکتا ہے۔ یو ایس سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے مطابق، یہ سانس کی بوندوں کے ذریعے ایک شخص سے دوسرے شخص میں بھی پھیل سکتا ہے، عام طور پر قریبی ماحول میں۔
ڈبلیو ایچ او نے اس سے قبل صحت عامہ کے بحران جیسے کہ کووڈ۱۹ وبائی بیماری‘۲۰۱۴ کی مغربی افریقی ایبولا کی وبا، ۲۰۱۶ میں لاطینی امریکہ میں زیکا وائرس اور پولیو کے خاتمے کیلئے جاری کوششوں کیلئے ہنگامی حالات کا اعلان کیا تھا۔