سرینگر//
سیاحتی مقام گلمرگ اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں بڑھتے ہوئے سیاحتی رش کے پیش نظر امن و قانون کی صورتحال کو مؤثر اور مستحکم بنانے کی خاطر شمالی کشمیر میں پولیس، فوج اور نیم فوجی دستوں کی ایک اعلیٰ سطحی سیکیورٹی میٹنگ منعقد ہوئی۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ڈی آئی جی شمالی کشمیر مقصود الزماں اور ڈی آئی جی سی آر پی ایف رگھونش کمار کی سربراہی میں آج گلمرگ میں ایک اعلیٰ سطحی میٹںگ منعقد ہوئی جس میں پولیس، فوج، سی آر پی ایف اور سیول انتظامیہ سے وابستہ اعلیی افیسران نے شرکت کی۔
ڈی آئی جی مقصود الزماں نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے گلمرگ کیبل کار ٹرمینلز، جنگلاتی راستوں، سیاحتی ہجوم والے مقامات اور مرکزی شاہراہوں پر کثیر پرتوں والے سیکیورٹی نظام کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے مسلسل نگرانی، انٹیلی جنس کا بروقت تبادلہ، مشترکہ گشت اور فوری رسپانس ٹیموں کی موجودگی کو لازمی قرار دیا۔
دونوں ڈی آئی جیز نے ہنگامی ردعمل اور گاڑیوں کی مؤثر چیکنگ، اور کمانڈ سینٹرز و فیلڈ یونٹس کے مابین تیز رفتار رابطہ کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ اجلاس کے دوران موجودہ سیکیورٹی خطرات، خاص طور پر حالیہ پہلگام حملے کے پس منظر میں انسداد دہشت گردی اقدامات کو مزید مضبوط بنانے پر بھی زور دیا گیا۔
میٹنگ کے اختتام پر دونوں ڈی آئی جیز نے کہا کہ گلمرگ اور اس کے اطراف میں مقامی باشندوں و سیاحوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے سیکیورٹی ادارے پوری طرح پرعزم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خطرات کے بدلتے منظرنامے پر مسلسل نگاہ رکھی جائے گی اور سیکیورٹی تعیناتیوں کو وقتاً فوقتاً ازسرنو ترتیب دیا جائے گا تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکا جا سکے ۔