سرینگر//
سرینگر پولیس نے غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے ) کے تحت ملی ٹنسی سے متعلق تحقیقات کے سلسلے میں ڈیڑھ کروڑ روپیے مالیت کی غیر منقولہ جائیداد کو ضبط کر دیا۔
ایک پولیس ترجمان نے اپنے ایک بیان میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ سری نگر پولیس نے رہائشی ڈھانچے کے ساتھ۸مرلہ اور۲۰۲مربع فٹ اراضی پر مشتمل ایک رہائشی جائیداد کو منسلک کیا ہے جس کی مالیت تقریباً ۵ء۱کروڑ روپیے ہے ۔
ترجمان نے کہا’’میر مسجد محلہ، شالہ باغ خانیار میں واقع اور سروے نمبر۱۱۴۷/۳۶۷۴؍اور۱۱۴۸/۳۶۷۷ کے تحت آنے والی جائیداد محمد یوسف شاہ ولد حافظ ولی اللہ شاہ کے نام پر درج ہے جو اس وقت مسعود حسین شاہ ولد محمد یوسف شاہ کے قبضے میں ہے‘‘۔
بیان میں کہا گیا’’یہ ضبطی غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے ) کی متعلقہ دفعات کے تحت پولیس اسٹیشن خانیار میں درج ایف آئی آر نمبر۲۰۲۴/۴۸کے سلسلے میں بھارتیہ نیا سنہتا (بی این ایس) کے کے تحت انجام دی گئی‘‘۔
ترجمان نے کہا’’تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ یہ جائیداد دہشت گردی کی سرگرمیوں سے منسلک غیر قانونی رقم سے حاصل کی گئی تھی۔ یو اے پی ایکٹ کے سیکشن ۲۵کے تحت کام کرتے ہوئے ، غیر منقولہ جائیداد کو قانونی طریقہ کار کے بعد باضابطہ طور پر ضبط اور منسلک کر دیا گیا ہے ‘‘۔
ان کا کہنا تھا’’اٹیچمنٹ نوٹس کے ذریعے ، مالک کو مذکورہ پراپرٹی کو کسی بھی طریقے سے بیچنے ، لیز پر دینے یا منتقل کرنے سے منع کیا گیا ہے ‘‘۔
پولیس ترجمان نے بتایا کہ یہ کارروائی دہشت گردی کے ماحولیاتی نظام کو منظم طریقے سے ختم کرنے کے لیے سری نگر پولیس کی مسلسل مہم کا حصہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گرد تنظیموں کے مالیاتی نیٹ ورکس کو نشانہ بنانے اور ان کو ناکارہ بنا کر، جموں و کشمیر پولیس کا مقصد ملک کی سلامتی اور سالمیت کیلئے نقصان دہ کارروائیوں کو روکنا ہے ۔