سرینگر/۱۴جولائی
سرینگر کے لالبازار علاقے میں گزشتہ روز پولیس اہلکار کی ہلاکت کے پیش نظرسری نگر سمیت وادی کے قرب و جوار بالخصوص حساس اضلاع میں سیکورٹی بندوبست کو مزید سخت کر دیا گیا ہے ۔
شہر میں جہاں ناکوں کے جال کو مزید توسیع دی گئی ہے وہیں حساس مقامات پر سیکورٹی کی نفری میں بھی اضافہ کیا گیا ہے اور انہیں مزید چوکنا بھی رکھا گیا ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ سرینگر کی تازہ ترین سیکورٹی صورتحال پر سینئر آفیسران کے درمیا ن ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ بھی منعقد ہوئی جس دوران شہر میں سیکورٹی گرڈ کو مزید مضبوط کرنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔
یو این آئی اردو کے ایک نامہ نگار نے مختلف علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد بتایا کہ سری نگرسمیت وادی کے باقی اضلاع میں سیکورٹی بندوبست کو مزید سخت کر دیا گیا ہے ۔
نامہ نگار نے کہا کہ بعض مقامات پر سیکورٹی فورسز اہلکار سکوٹر سواروں کو روک کر ان کے بیگوں کی تلاشی لے رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز اہلکار مشکوک نظر آنے والے راہگیروں کو بھی روک کر ان کی جامہ تلاشی اور ان کے شناختی کارڈ چیک کرنے کے بعد انہیں اپنے اپنے منزلوں کی طرف جانے کی اجازت دیتے تھے ۔
ذرائع نے بتایا کہ شہر سری نگر میں سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے لوگوں پر نظر گزر رکھی جارہی ہیں۔معلوم ہوا ہے کہ شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر سیکورٹی فورسز کی تعیناتی عمل میں لا کر راہگیروں اور گاڑیوں کی باریک بینی سے تلاشی لی جارہی ہیں۔
دریں اثنا جنوبی کشمیر میں بھی سیکورٹی فورسز کو مستعد رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ پوری وادی میں سیکورٹی فورسز کو چوکس رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں تاکہ جنگجووں کے منصوبوں کو ناکام بنایا جاسکے ۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ امکانی حملوں کو ٹالنے کی خاطر پوری وادی میں سیکورٹی فورسز کو چوبیس گھنٹے مستعد رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔