کراچی// پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے آئندہ سال کے لیے نئے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کردیا ہے جس میں فہیم اشرف اور محمدحسنین کو فہرست سے باہر کردیا گیا ہے جبکہ شان مسعود، نسیم شاہ اور حیدر علی کی واپسی ہوئی ہے۔
جمعرات کو جاری کی گئی فہرست میں بابر اعظم، محمد رضوان اور شاہین شاہ آفریدی کو کنٹریکٹ کیٹیگری میں سرخ اور سفید دونوں گیندوں میں ٹاپ پر رکھا گیا ہے۔
محدود اوورز کی کرکٹ میں مشکل وقت سے گزرنے والے حسن علی کو ’سی‘ کیٹیگری میں ڈال دیا گیا ہے، البتہ وہ ٹیسٹ میچوں میں ’بی‘ کیٹیگری میں رہیں گے۔ امام الحق کو وائٹ بال کرکٹ کے لیے ’بی‘ کیٹیگری میں رکھا گیا ہے۔ اظہر علی ریڈ بال کرکٹ کے لیے پہلی کیٹیگری یعنی ‘اے’ میں ہوں گے۔ شاداب خان اور فخر زمان کو بھی محدود اوورز کی کرکٹ کے لیے اے کلاس کنٹریکٹ دیا گیا ہے۔
پی سی بی نے آئندہ سال کے لیے نئے سینٹرل کنٹریکٹ میں پرفارمنس کی بنیاد پر ریڈ اور وائٹ بال کے لیے مجموعی طور پر 33 کھلاڑیوں کو علیحدہ علیحدہ سینٹرل کنٹریکٹ دیا ہے۔
چیف سلیکٹر محمد وسیم نے پریس کانفرنس کرتے میں سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کھلاڑیوں کو جب اکٹھا کنٹریکٹ دیے جاتے ہیں تو کھلاڑی کو اپنے فارمیٹ کے حساب سے وہ اہمیت نہیں مل پاتی کیونکہ دونوں کو ملا کر پرفارمنس دیکھی جاتی ہیں، اسی لیے ہم علیحدہ علیحدہ پرفارمنس دیکھ کر ان کو ہر فارمیٹ کے لیے الگ الگ کنٹریکٹ دے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ اس سے کھلاڑیوں کو دونوں فارمیٹ کھیلنے کی تحریک ملے گی، پھر آگے بہت کرکٹ آرہی ہے اور ہمارا کیلنڈر ایئر بہت مصروف جارہا ہے، اگلے 12 مہینے کافی زیادہ کرکٹ ہے اور مستقبل میں ہمیں دو علیحدہ اسکواڈز کی ضرورت پڑ جائے گی۔
محمد وسیم نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ اور محدود اوورز کی کرکٹ کے لیے الگ الگ کنٹریکٹ ہیں جبکہ ایک ’ڈی‘ کیٹیگری ہم نے متعارف کرائی ہے جس میں ان لڑکوں کو شامل کیا جائے گا جو پچھلے 12 مہینے میں کسی بھی وجہ سے بہت زیادہ کرکٹ نہیں کھیل سکے لیکن وہ اگلے 12 مہینے میں ہمارے منصوبے کا حصہ ہیں۔
کپتان بابر اعظم سمیت 5 کھلاڑیوں کو ریڈ اور وائٹ بال دونوں فارمیٹ کے کنٹریکٹ دیے گئے ہیں جبکہ 10 کھلاڑیوں کو صرف ریڈ بال کا کنٹریکٹ دیا گیا ہے۔
اسی طرح 11 کھلاڑیوں کو صرف وائٹ بال کا کنٹریکٹ ملا ہے، ڈی کیٹیگری میں سرفراز احمد سمیت 5 کھلاڑیوں کو ریڈ بال اور 7 کھلاڑیوں کو وائٹ بال کا کنٹریکٹ ملا ہے جبکہ ڈومیسٹک کرکٹ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے 7 کھلاڑی ایمرجنگ کیٹیگری کا حصہ بن گئے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے تمام فارمیٹس کے لیے میچ فیس میں 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جبکہ میچ نہ کھیلنے والے کھلاڑیوں کی میچ فیس بھی 50 فیصد سے بڑھا کر مجموعی میچ فیس کا 70فیصد کردی گئی ہے۔
کپتان کو دی گئی ذمے داریوں کے بوجھ کو مدنظر رکھتے ہوئے کپتان کے لیے الگ سے ’کیپٹنسی الاؤنس‘ کا اعلان کیا گیا ہے۔
جن پانچ کھلاڑیوں کو ریڈ اور وائٹ بال دونوں کنٹریکٹ دیے گئے ہیں ان میں بابر اعظم، محمد رضوان، شاہین شاہ آفریدی اے کیٹیگری میں شامل ہیں جبکہ حسن علی بی اور امام الحق سی کیٹیگری کا حصہ ہیں۔
اسی طرح ٹیسٹ کرکٹ کی اے کیٹیگری میں اظہر علی، بی کیٹیگری میں فواد عالم، سی کیٹیگری میں عبداللہ شفیق، نسیم شاہ اور نعمان علی جبکہ ڈی کیٹیگری میں عابد علی، سرفراز احمد، سعود شکیل، شان مسعود اور یاسر شاہ شامل ہیں۔
وائٹ بال کنٹریکٹ کی بات کی جائے تو اے کیٹیگری میں فخر زمان کے ساتھ ساتھ شاداب خان شامل ہیں جبکہ بی کیٹیگری میں حارث رؤف جبکہ سی میں محمد نواز شامل ہیں
وائٹ بال کی ڈی کیٹیگری میں آصف علی، حیدر علی، خوشدل شاہ، محمد وسیم جونیئر، شاہنواز دھانی، عثمان قادر اور زاہد محمود شامل ہیں۔
اس کے علاوہ علی عثمان، حسیب اللہ، کامران غلام، محمد حارث، محمد حریرہ، قاسم اکرم اور سلمان علی آغا ایمرجنگ کنٹریکٹ لینے میں کامیاب رہے۔