سرینگر/24 جون
متعلقہ ایجنسیوں کی انتھک کاوشوں کے باوصف وادی کشمیر کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سرینگر، جموںشاہراہ جمعے کو مسلسل چوتھے روز بھی ٹریفک کی نقل و حمل کےلئے بند رہی۔
بتادیں کہ یہ قومی شاہراہ رام بن اور اودھم پور اضلاع میں کئی مقامات پر مٹی کے تودے گر آنے اور چٹانیں کھسک آنے کے علاوہ سڑک کا قریب ڈیڑھ سو فٹ حصہ بہہ جانے کی وجہ سے ٹریفک کی نقل و حمل کے لئے بند کر دی گئی تھی۔
ٹریفک حکام نے بتایا کہ شاہراہ کو ٹریفک کے لئے بحال کرنے میں رکاوٹ پیدا کرنے والے بھاری بھر کم پتھروں کو پھٹنے کے لئے گذشتہ شام دھماکہ خیز مواد بھی استعمال کیا گیا۔
حکام نے کہا کہ شاہراہ کے بانہال، رام بن، اودھم پور سیکشن کو بحال کرنے کے لئے جنگی بنیادوں پر کام جاری ہے اور کام میں رکاوٹ ڈالنے والی چٹانوں کا دھماکہ کیا جا رہا ہے ۔
ادھر ضلع انتظامیہ رام بن نے درماندہ مسافروں کے قیام و طعام کا خاطر خواہ بندوبست کیا ہے اور ضلع مجسٹریٹ خود بحالی آپریشن کا جائزہ لے رہے ہیں۔
حکام نے مسافروں سے اس سڑک پر سفر کرنے سے قبل کنٹرول روم سے رابطہ کرنے کی اپیل کی ہے ۔
جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے ضلع پونچھ کے ساتھ جوڑنے والا تاریخی مغل روڈ ٹریفک کی نقل و حمل کے لئے کھلا ہے ۔
بتادیں کہ سرینگر‘ جموں شاہراہ اہلیان وادی کےلئے شہہ رگ کی حیثیت رکھتی ہے ۔
اس شاہراہ کے بند رہنے سے جہاں وادی کے بازاروں میں اشیائے ضروریہ کی قلت پیدا ہوجاتی ہے وہیں بازاروں میں بھی گراں فروشی آسمان چھونے لگتی ہے جس سے عام لوگوں کو گونا گوں مشکلات کا سامنا کر نا پڑتا ہے ۔