ماتا ویشنو دیوی کٹرا سے سرینگر،بارہمولہ تک خصوصی وندے بھارت ایکسپریس کو ہری جھنڈی دکھائیں گے
نئی دہلی//
جموں و کشمیر میں ادھم پور،سری نگر بارہمولہ ریل پروجیکٹ (یو ایس بی آر ایل) کے بقیہ حصے کی تعمیر کے چھ ماہ بعد افتتاح کی تیاریاں شروع ہو گئی ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی۶جون کو دنیا کے سب سے اونچے چناب ریل پل اور انجی کھڈ ریل برج کا افتتاح کریں گے اور شری ماتا ویشنو دیوی کٹرا سے سرینگر،بارہمولہ تک وندے بھارت ایکسپریس کے خصوصی کشمیر ایڈیشن کو ہری جھنڈی دکھائیں گے ۔
سرکاری ذرائع کے مطابق وزیر اعظم پہلے چناب ریل پل پہنچ کر اس کا افتتاح کریں گے اور پھر انجی کھڈ پل پر پہنچ کر اس کا بھی افتتاح کریں گے ۔ اس کے بعد وہ کٹرہ اسٹیشن پہنچیں گے اور وہاں سے سری نگر کے لیے وندے بھارت ایکسپریس کے خصوصی کشمیر ایڈیشن کا افتتاح کریں گے ۔ مودی بعد میں کٹرہ میں ایک جلسہ عام سے بھی خطاب کریں گے ۔
ذرائع نے بتایا کہ جب مودی کٹرہ سے سرینگر کے لیے وندے بھارت ایکسپریس کو ہری جھنڈی دکھائیں گے ، اسی وقت ایک اور وندے بھارت ایکسپریس بھی سری نگر سے کٹر۱ کے لیے روانہ ہوگی۔ اس طرح وادی کشمیر اور جموں اور باقی ہندوستان کے درمیان ریل رابطہ بحال ہو جائے گا۔ یہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے لیے ایک تاریخی موقع ہوگا۔
ذرائع نے بتایا کہ ابتدائی طور پر وندے بھارت ایکسپریس کی دو خدمات ہفتے میں پانچ دن اور ایک سروس ہفتے کے بقیہ دو دن چلیں گی۔ مستقبل میں دو ریک کے ذریعے تین خدمات بھی شروع کی جا سکتی ہیں۔
ذرائع کے مطابق اس وقت بارہمولہ سے کٹر۱ کے دوسری طرف سنگلدان تک تقریباً۲۳؍ریل خدمات روزانہ چلتی ہیں جن میں روزانہ۱۵ہزار مسافر سفر کرتے ہیں۔
کٹرا سے کشمیر تک براہ راست رابطہ کھلنے سے یہ تعداد بڑھ کر۲۵ہزار تک پہنچنے کا امکان ہے ۔ اس وقت زیادہ تر مسافر بانہال اور سرینگر کے درمیان سفر کرتے ہیں۔ بارہمولہ، سوپور اور اننت ناگ ایسے اسٹیشن ہیں جہاں سے روزانہ۱۰۰۰سے زیادہ مسافر سفر کرتے ہیں۔
سیاح اننت ناگ اسٹیشن سے پہلگام جاتے ہیں اور ہر سال اشہد اور شراون کے مہینوں میں منعقد ہونے والی امرناتھ یاترا بھی پہلگام سے گزرتی ہے ۔ اس لیے اننت ناگ امرناتھ کے یاتریوں کیلئے بھی ایک اہم اسٹیشن ہے ۔
کل ۲۷۲ کلومیٹر طویل ادھم پور،سرینگر،بارہمولہ ریل لنک منصوبے میں سے ۲۰۹ کلومیٹر کا حصہ مراحل میں مکمل کیا گیا۔ پہلے مرحلے میں ۱۱۸ کلومیٹر کا قاضی گنڈ،بارہمولہ سیکشن اکتوبر ۲۰۰۹ میں مکمل ہوا، اس کے بعد ۱۸ کلومیٹر بانہال،قاضی گنڈ جون ۲۰۱۳ میں‘۲۵ کلومیٹر ادھم پور،کٹرا جولائی ۲۰۱۴ میں اور۱ء۴۸ کلومیٹر طویل بانہال،سنگلدان کا حصہ گزشتہ سال فروری میں مکمل ہوا۔
۴۶کلومیٹر طویل سنگلدان،ریاسی سیکشن کا کام بھی گزشتہ سال جون میں مکمل ہوا، جس کے بعد صرف ۱۷ کلومیٹر کا ریاسی،کٹرا کا حصہ باقی رہ گیا تھا جو تقریباً تین ماہ پہلے مکمل ہوا اور اس کے بعد وندے بھارت سمیت مختلف ٹرینوں کے ٹرائل چلانے کا آغاز ہوا۔
اس منصوبے پر کل لاگت ۴۱ہزار کروڑ روپے آئی۔