’پروجیکٹ ایک ابھرتے ہوئے بھارت کی علامت ہے جو۲۰۴۷ تک ایک ترقی یافتہ ملک بننے کے راستے پر ہے‘
سرینگر//
وزیراعظم نریندر مودی کے۶جون۲۰۲۵کے دورہ ٔجموںکشمیر سے قبل، چناب برج (دنیا کے بلند ترین ریلوے پْل) کے افتتاح اور کشمیر کو کنیا کْمارِی سے جوڑنے والی واندے بھارت ٹرین سروس کے آغاز کی تیاریوں کے سلسلے میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی صدارت میں سرینگر کے راج بھون میں سینئر انتظامی و پولیس افسران کی تیاریاتی میٹنگ منعقد ہوئی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے تیاریوں کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا اور عوام سے اپیل کی کہ وہ بڑی تعداد میں شرکت کر کے اس افتتاحی تقریب کو یادگار بنائیں۔
اْدھم پور،سرینگر،بارہمولہ ریل لنک(۲۷۲ کلومیٹر پر محیط) ہندوستان کا سب سے منفرد منصوبہ ہے جس کے تحت کشمیر وادی کو کنیا کْمارِی سے ریل نیٹ ورک کے ذریعے جوڑا گیا ہے۔ یہ منصوبہ وادی کو موسمی رکاوٹوں سے آزاد کرتے ہوئے سال بھر (پورے سال) راستہ کھلا رکھے گا۔
وزیر اعظم چناب پل، جو دنیا کا سب سے اونچا ریلوے پل ہے، قوم کے نام وقف کریں گے۔ یہ انجینئرنگ کا ایک نایاب نمونہ ہے جو دنیا کا سب سے اونچا ریلوے آرچ پل ہے جس کی اونچائی ۳۵۹ میٹر ہے۔ یہ ۲۰۴۷ تک ترقی یافتہ ملک بننے کی راہ پر ابھرتے بھارت کی علامت ہے۔
حکام کے مطابق، وزیر اعظم مودی اپنے دورے کا آغاز چناب پل کے افتتاح سے کریں گے جو۲۷۲کلومیٹر طویل ‘یو ایس بی آر ایل’ منصوبے کا سب سے اہم اور علامتی حصہ ہے ۔ بعد ازاں وہ ٹرین کے ذریعے کٹرا تک سفر کریں گے ، راستے میں بھارت کے پہلے کیبل پل کا معائنہ بھی متوقع ہے ۔
کٹرا، جو ماتا ویشنو دیوی یاترا کا ابتدائی مرکز ہے ، وہاں وزیر اعظم دو وندے بھارت ٹرینوں کو ہری جھنڈی دکھائیں گے :ایک کٹرا سے شمالی کشمیر کے بارہمولہ تک،دوسری بارہمولہ سے کٹرا تک،تاہم، ریلوے حکام نے وضاحت کی ہے کہ کشمیر جانے یا آنے والے مسافروں کو فی الحال کٹرا پر ٹرین تبدیل کرنا پڑے گا۔
کشمیر کو ریل سے جوڑنے کے اس خواب پر کام ۱۹۹۷میں شروع ہوا تھا، تاہم جغرافیائی، موسمیاتی اور تکنیکی چیلنجوں کی وجہ سے یہ منصوبہ کئی بار التوا کا شکار رہا۔
ریلوے حکام کے مطابق‘۱۱۹کلومیٹر طویل کٹرا۔بانہال سیکشن میں۴ء۹۷کلومیٹر حصہ سرنگوں پر مشتمل ہے ، جن میں سے سب سے طویل ٹی۵۰سرنگ ہے جو۷۷ء۱۲کلومیٹر لمبی ہے ،یہ ملک کی سب سے طویل ریلوے سرنگوں میں سے ایک ہے ۔
چناب پل کی اونچائی۳۶۹میٹر ہے ، جو ایفل ٹاور سے بھی بلند ہے ۔ اسے۲۵۰کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں اور شدید زلزلوں کا سامنا کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے ۔
ریلوے حکام کے مطابق، کشمیر ریلوے لائن کو مکمل طور پر سی سی ٹی وی نگرانی سے لیس کیا گیا ہے ، تاکہ مسافروں کو محفوظ اور پر اعتماد سفر فراہم کیا جا سکے ۔
ریلوے کے ایک سینئر آفیسر نے کہاکہ ہر انچ پر نگاہ ہے ۔ یہ نہ صرف سفری آسانی فراہم کرے گا بلکہ پہاڑی علاقوں میں رہنے والوں کے لیے روزگار، تعلیم اور صحت کے مواقع تک رسائی کو بھی بہتر بنائے گا۔
حکام اور مقامی رہنماؤں کو امید ہے کہ اس منصوبے سے کشمیر کی معیشت کو تقویت ملے گی، سیاحت کو فروغ حاصل ہوگا اور خطے کی بھارت سے جذباتی وابستگی مزید مستحکم ہوگی۔
وزیر اعظم اپنے دورے کے اختتام پر ایک عوامی جلسے سے بھی خطاب کریں گے ، جس میں وہ ممکنہ طور پر حکومت کی طرف سے کشمیر میں جاری ترقیاتی اقدامات اور امن و خوشحالی کے نئے روڈ میپ پر روشنی ڈالیں گے ۔
دریں اثنا مرکزی وزیر ڈاکٹر جتندر سنگھ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے ایک پیغام میں کہا’’تاریخ رقم ہونے کو ہے…صرف تین دن باقی ہیں! چناب کا عظیم پل، جو دنیا کا بلند ترین ریلوے پل ہے ، جموں و کشمیر میں پوری شان سے کھڑا ہے ۔ وزیر اعظم ۶جون کو اس پل کا افتتاح کریں گے ۔ یہ نئے بھارت کی قوت اور بصیرت کی قابلِ فخر علامت ہے ۔‘‘