جموں//
جموں کشمیر کے ضلع رامبن میں پولیس نے پاکستان مقبوضہ کشمیر میں مقیم ایک مطلوب دہشت گرد کی زرعی اراضی کو ضبط کر لیا ۔ یہ کارروائی غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام سے متعلق قانون کے تحت عمل میں لائی گئی ہے ۔
پولیس ترجمان کے مطابق، ضبط شدہ جائیداد ضلع رامبن کی تحصیل دھرم کنڈ کے سمبر گاؤں میں واقع ہے ، جو علی محمد عرف ابراہیم شیخ نامی دہشت گرد کی ملکیت تھی۔ مذکورہ دہشت گرد اس وقت پاک مقبوضہ کشمیر میں پناہ لیے ہوئے ہے اور مختلف تخریبی سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا ہے ۔
ترجمان نے بتایا کہ ضبط کی گئی زمین کی پیمائش تقریباً ڈیڑھ کنال ہے ، جسے ریونیو ریکارڈ میں باقاعدہ طور پر ’ضبط شدہ جائیداد‘ کے طور پر درج کر دیا گیا ہے ۔ ساتھ ہی جائیداد کی خرید و فروخت یا کسی بھی قسم کی منتقلی پر پابندی عائد کر دی گئی ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ کارروائی گزشتہ برس درج یو اے پی اے اور تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت درج مقدمے کا حصہ ہے ، جس میں اس دہشت گرد کی سرگرمیوں کی تحقیقات جاری تھیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ قدم ریاست میں غیر قانونی اور تخریبی سرگرمیوں کے خلاف جاری تحقیقات میں ایک بڑی پیش رفت ہے ۔
پولیس نے اس کارروائی کو قومی سلامتی کے خلاف سرگرم عناصر کے خلاف سخت پیغام قرار دیتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی ادارے ہر اُس شخص یا تنظیم کے خلاف سخت کارروائی کریں گے جو ملک کی خودمختاری اور سالمیت کے لیے خطرہ بنیں۔
ترجمان نے کہا’’پولیس اور دیگر ایجنسیوں کا عزم ہے کہ وہ دہشت گردی میں ملوث عناصر اور ان کے مددگاروں کے خلاف سخت ترین اقدامات جاری رکھیں، تاکہ خطے میں دیرپا امن اور قانون کی بالادستی کو یقینی بنایا جا سکے ‘‘۔
خیال رہے کہ یہ کارروائی ‘آپریشن سندور’ کے بعد سامنے آنے والی ان متعدد انسدادی کارروائیوں میں سے ایک ہے ، جن کا مقصد سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی کے نیٹ ورک کو ختم کرنا اور مقامی سطح پر اس کے سہولت کاروں کو بے نقاب کرنا ہے ۔