گاندربل//
جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا کہنا ہے کہ وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل کے تولہ مولہ علاقے میں واقع ماتا کھیر بھوانی مندر میں میلہ ماتا کھیر بھوانی میں عقیدت مندوں کی بڑی تعداد شرکت کر رہی ہے جو ایک اچھا پیغام ہے ۔انہوں نے کہا کہ سالانہ شری امرناتھ جی یاترا کے لئے بھی تمام تر انتظامات کو حتمی شکل دی گئی ہے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے ان باتوں کا اظہار منگل کو یہاں میلہ ماتا کھیر بھوانی میں شرکت کرنے کے دوران نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کیا۔
سنہانے کہا’’میلہ ماتا کھیر بھوانی میں بڑی تعداد میں عقیدت مند شرکت کر رہے ہیں جو ایک اچھا پیغام ہے ‘‘۔ان کا کہنا تھا کہ ۲۲؍اپریل کے بعد شاید پہلی بار کسی جگہ اتنی بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوئے ہیں۔
تین جولائی سے شروع ہونے والی شری امرناتھ جی یاترا کے بارے میں پوچھے جانے پر منوج سنہا نے کہا’’شری امرناتھ جی یاترا کے لئے تمام تر انتظامات کئے گئے ہیں‘‘۔
سنہا نے امید ظاہر کی کہ اس سال بھی بڑی تعداد میں یاتری آئیں گے ۔
واضح رہے کہ وادی میں آج میلہ ماتا کھیر بھوانی انتہائی تزک و احتشام کے ساتھ منایا جا رہا ہے ۔
ادھروسطی کشمیر کے ضلع گاندربل کے تولہ مولہ علاقے میں واقع مشہور ماتا کھیر بھوانی مندر میں منگل کے روز ناساز گار موسمی صورتحال کے بیچ سالانہ میلہ کھیر بھوانی انتہائی تزک و احتشام اور مذہبی جوش و خروش سے منایا گیا۔
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا بھی منگل کی صبح کھیر بھوانی مندر پر حاضر ہوئے اور وہاں خصوصی دعائوں اور پوجا میں شرکت کی۔
میلہ میں شرکت کرنے کیلئے صبح سے ہی حسب معمول ملک کے مختلف حصوں سے آئے ہوئے کشمیری پنڈت عقیدت مندوں کا تانتا بندھا رہا اور وہاں خصوصی دعائوں اور پوجا میں شریک ہونے لگے ۔
میلے میں عقیدت مندوں کی بڑی تعداد کے ساتھ ساتھ مختلف سیاسی جماعتوں کے قد آور لیڈروں نے بھی شرکت کی جن میں نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ، پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی، جموں وکشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر طارق قرہ، بی جے پی جموں و کشمیر یونٹ کے صدر ست شرما اور خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔
نوے کی دہائی میں وادی میں ملی ٹنسی شروع ہونے کے بعد بیشتر کشمیری پنڈتوں نے ہندوستان کے مختلف ریاستوں اور شہروں کی طرف ہجرت کی تھی اور چند سو کشمیری پنڈتوں نے ہی وادی میں ٹھہرنے کو ترجیح دی تھی۔ تاہم گذشتہ ق ایک دہائی سے مہاجر کشمیری پنڈتوں کی میلہ کھیر بھوانی کے تہوار میں شرکت میں غیرمعمولی اضافہ دیکھا جارہا ہے ۔
ایک پنڈت عیقدت مند نے کہا’’اس میلے کی کشش اور عقیدت ہر سال ملک کے مختلف حصوں میں مقیم سینکڑوں پنڈتوں کو کشمیر کھینچ لاتی ہے ‘‘۔انہوں نے کہا’’میں ہر سال یہاں آکر اس میلے میں شریک ہوتا ہوں جس سے مجھے جہاں ماتا کے فیوض و برکات سے بہرہ ور ہونے کا موقع ملتا ہے وہیں اپنے کشمیری مسلمان بھائیوں سے بھی ملنے کا موقع نصیب ہوتا ہے ‘‘۔
دہلی میں رہائش پذیر ایک خاتون پنڈت عقیدت مند نے بتایا’’میں یہاں پہلی بار نہیں آئی ہوں بلکہ گذشتہ کئی برسوں سے لگاتار آ رہی ہوں، اس سال یہاں کی صاف ستھرائی اور دیگر انتظامات دیکھ کر بہت خوشی ہوئی‘‘۔
انہوں نے کہا’’میں نے یہاں اپنے بچوں، کشمیر اور ملک کی خوشی و خوشحالی کیلئے دعا مانگی‘‘۔ان کا کہنا تھا’’ہم پھر سے ایسا کشمیر چاہتے ہیں جہاں کوئی بھید بھائو نہ ہو، لوگ پرانے زمانے کی طرح ایک دوسرے کے ساتھ مل جل کر رہتے ہوں‘‘۔
ایک اور عقیدت مند نے بتایا’’میں سال بھر اس میلے کے انتظار میں رہتی ہوں کہ کب وہ گھڑی آئے کہ میں یہاں آکر ماتا کی کرپا حاصل کر سکوں‘‘۔انہوں نے کہا’’یہاں کے لوگ اچھے ہیں گاندربل کی سول سوسائٹی اس میلے کو شاندار بنانے میں اپنا بھر پور رول ادا کرتی ہے ، یہاں کوئی ڈر نہیں ہے ‘‘۔
ایک مسلمان عقیدت مند نے میڈیا کو بتایا’’ہم اس میلے کیلئے سال بھر اپنے پنڈت بھائی بہنوں کا انتظار کرتے ہیں، یہ لوگ ہمارے اپنے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا’’ہم آج بارش میں ان کو اپنے گھروں میں جگہ دینے کے لئے تیار ہیں یہ ہمارے مہمان ہی نہیں بلکہ ہمارے اپنے افراد خانہ ہیں‘‘۔
ان کا کہنا تھا’’کشمیر ایک گلستان ہے اور پنڈت اس کے اہم پھول ہیں‘‘۔
ضلع گاندربل کے تولہ مولہ میں واقع کھیربھوانی کشمیری پنڈتوں کی ایک مقدس جگہ ہے جہاں پر رگنیادیوی جو اِن کی ایک مقدس دیوی ہیں، کی مندر ہیں۔
کشمیری پنڈتوں کے مطابق رگنیا دیوی صرف کشمیر میں پوجی جاتی ہے ۔ اس مندر میں کشمیری پنڈت ’میلہ کھیر بھوانی‘ کے نام سے مشہور تہوار ہر سال مناتے ہیں۔ میلہ کھیر بھوانی کو کشمیری پنڈتوں کا سب سے بڑا اور اہم تہوار مانا جاتا ہے ۔
دریں اثنا حکام نے میلے کے احسن انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے تمام تر انتظامات کئے تھے ۔جہاں سیکورٹی کا سخت بند وبست کیا گیا تھا وہیں عقیدت مندوں کو ہر ممکن سہولیت بہم پہنچانے کے لئے بھی تمام انتظامات کئے گئے تھے ۔
سینئر کانگریس لیڈر اور جموں و کشمیر کے سابق صدر ریاست ڈاکٹر کرن سنگھ نے گذشتہ روز مندر پر حاضری دی اور عقیدت مندوں کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں اس میلے میں شرکت کرنے کی اپیل کی۔
مورخین کے مطابق کھیر بھوانی کی مندر کو ۱۹۱۲میں مہاراجہ پرتاب سنگھ نے تعمیر کیا تھا۔ کھیربھوانی کے اس مقدس مندر کے مقام پر ایک چشمہ ہے ، جو پنڈتوں کے مطابق ہر سال اپنا رنگ بدلتا رہتا ہے اور کشمیر کے لئے اگلے سال کیسا ہوگا، کی رنگ کے ذریعے پیشن گوئی کرتا ہے ۔