سرینگر//
قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے ) نے جموں و کشمیر میں پاکستان کے زیرسرپرستی دہشت گرد تنظیموں کے خلاف ایک بڑے کریک ڈاؤن کے تحت جمعرات کے روز۳۲مقامات پر چھاپے مارے ۔ یہ کارروائیاں ان عناصر کے خلاف کی گئیں جو ریاست کو غیر مستحکم کرنے کی سازش میں ملوث ہیں۔
ایجنسی کے ایک ترجمان نے کہا کہ وسیع کریک ڈاون کے تحت کشمیر کے مختلف علاقوں میں کل۳۲مقامات پر این آئی اے نے تلاشی لی۔ یہ مقامات مبینہ ہائبرڈ دہشت گردوںاور پاکستان زیر سرپرستی دہشت گرد تنظیموں سے وابستہ اوور گراؤنڈ ورکروںکی رہائش گاہیں تھیں۔ مذکورہ افراد کا تعلق ان تنظیموں سے تھا جو پاکستان میں قائم ممنوعہ دہشت گرد گروپوں کی ذیلی شاخیں ہیں، جن میں دی ریزسٹنس فرنٹ(ٹی آر ایف)، یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ جموں و کشمیر ،مجاہدین غزوۃ الہند، جموں و کشمیر فریڈم فائٹرز، کشمیر ٹائیگرز، پی اے ایف ایف اور دیگر شامل ہیں۔ یہ تمام تنظیمیں لشکر طیبہ، جیش محمد اور البدر جیسی ممنوعہ دہشت گرد تنظیموں سے وابستہ پائی گئی ہیں۔
ترجمان کے مطابق جن افراد کے گھروں پر چھاپے مارے گئے ، وہ مبینہ طور پر دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے ہیں۔ ان میں دہشت گردوں کو پناہ فراہم کرنا، سٹکی بمز، میگنیٹک بمز، بارودی سرنگوں (آئی ای ڈٰیز)، غیر قانونی رقوم، منشیات اور اسلحہ و گولہ بارود کی ترسیل اور تقسیم شامل ہے ۔
تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ یہ عناصر پاکستان میں بیٹھے اپنے سرپرستوں کے اشاروں پر کام کرتے ہیں اور جموں و کشمیر میں امن و امان اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو سبوتاژ کرنے کیلئے مقامی نوجوانوں کو شدت پسندی کی طرف راغب کرتے ہیں اور ‘اوور گراؤنڈ ورکروں’ کو منظم طریقے سے متحرک کر رہے ہیں ۔
قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے ) کی جاری تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ پاکستان میں موجود دہشت گرد عناصر سوشل میڈیا اور دیگر آن لائن ایپلیکیشنز کے ذریعے جموں و کشمیر میں دہشت گردی کو فروغ دینے اور اسے منظم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
تحقیقات میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ یہ عناصر ڈرونز کے ذریعے وادی کشمیر میں اپنے کارندوں تک اسلحہ، گولہ بارود، دھماکہ خیز مواد اور منشیات پہنچا رہے ہیں۔
قومی تحقیقاتی ایجنسی کے مطابق چھاپوں کے دوران این آئی اے نے دو زندہ کارتوس، ایک استعمال شدہ گولی کا خول اور ایک بایونیٹ برآمد کیا ہے ۔ اس کے علاوہ کئی ڈیجیٹل آلات بھی ضبط کیے گئے ہیں، جن میں بڑی تعداد میں قابلِ اعتراض ڈیٹا اور دستاویزات موجود ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ ، ان تمام مواد کا باریک بینی سے تجزیہ کیا جائے گا تاکہ اس دہشت گردانہ سازش کے تمام پہلوؤں کو بے نقاب کیا جا سکے ۔
این آئی اے نے کہا ہے کہ تحقیقات تاحال جاری ہیں اور آنے والے دنوں میں مزید گرفتاریوں کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا ہے ۔