سرینگر/24 فروری
وزیر اعلیٰ‘ عمر عبداللہ نے پارٹی کے منشور میں کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کےلئے اپنی حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یہ وعدے پانچ سال کی مدت کے لئے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے صبر کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ پہلا بجٹ ابھی پیش نہیں کیا گیا۔
ان کاکہنا تھا”ہمارا منشور پانچ دن یا پانچ ہفتوں کے لیے نہیں تھا۔ یہ پانچ سال کےلئے تھا۔ ہم جانتے ہیں کہ ہم نے کیا وعدہ کیا ہے اور ہم اسے پورا کریں گے“۔
وزیر اعلیٰ نے جموں کشمیر کی ریاست کا درجہ بحال کرنے کے اپنے مضبوط مطالبے کا اعادہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یونین ٹریٹری (یو ٹی) کی حیثیت کے تحت بہت سے اہم مسائل کو مو¿ثر طریقے سے حل نہیں کیا جاسکتا ہے۔ ان کاکہنا تھا”میں ریاست کا درجہ حاصل کرنے کے لیے کیوں لڑ رہا ہوں؟ کیونکہ میں یو ٹی کی حدود کو جانتا ہوں“۔
عمرعبداللہ نے کہا کہ ایسے مسائل ہیں جن کے حل کےلئے مکمل ریاست کا درجہ درکار ہے اور ہم دونوں محاذوں پر اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔
صحت عامہ سے متعلق خدشات کو دور کرتے ہوئے عمرعبداللہ نے موٹاپے سے نمٹنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اسے بڑھتی ہوئی طرز زندگی کی بیماری قرار دیا۔ انہوں نے موٹاپے کے بارے میں بیداری پھیلانے کے لئے وزیر اعظم کے اقدام کی تعریف کی اور لوگوں پر زور دیا کہ وہ صحت مند عادات اپنائیں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگر ہم صحت مند رہیں گے تو ہمارے بچے بہتر تعلیم حاصل کریں گے، ہسپتالوں کو کم دباو¿ کا سامنا کرنا پڑے گا اور مجموعی طور پر متوقع عمر میں بہتری آئے گی۔
آئندہ بجٹ کے بارے میںعمر عبداللہ نے واضح کیا کہ وہ اس کی باضابطہ پیش کش سے پہلے کسی بھی تفصیل پر تبادلہ خیال نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ حکومت کی ذمہ داری ہے اور اسے پہلے اسمبلی میں پیش کیا جانا چاہیے۔ میں 7 مارچ سے پہلے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا۔
وادی میں پانی کے بحران پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے موسم سرما کی بارشوں اور برفباری میں نمایاں کمی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے موسم گرما میں پانی کی ممکنہ قلت کا انتباہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ علاقوں میں بارش میں 80 فیصد کمی آئی ہے جس سے زراعت اور گھریلو پانی کی فراہمی متاثر ہوگی۔ ہمیں ابھی سے تیاری شروع کرنی چاہیے۔
وزیر اعلیٰ نے بارش کے پانی کو جمع کرنے اور آبپاشی کے بہتر نظام سمیت پانی کے تحفظ کے فعال اقدامات پر زور دیتے ہوئے زراعت اور جل شکتی محکموں کو ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بدلتے ہوئے ماحول کے مطابق ڈھلنے اور جموں و کشمیر کے لوگوں کے لئے پانی کی حفاظت کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔