سرینگر//
سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی آئی) نے مبینہ غیر متناسب اثاثوں کے معاملے میں کپواڑہ کے سابق ڈپٹی کمشنر اور اس وقت کے لیبر اینڈ ایمپلائمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے ایڈمنسٹریٹو سکریٹری راجیو رنجن کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے ۔
ایف آئی آر سی بی آئی نے۱۷فروری۲۰۲۵کو اسپیشل کرائم برانچ (ایس سی بی) چنڈی گڑھ میں رجسٹرکی تھی۔
اطلاعات کے مطابق سی بی آئی نے بدھ کے روز آئی اے ایس آفیسر راجیو رنجن کے خلاف غیر متناسب اثاثہ جات کیس کے سلسلے میں جموں وکشمیر میں کئی مقامات پر چھاپہ ماری کی۔
سی بی آئی تحقیقات میں منکشف ہوا کہ اس وقت کے ضلع ترقیاتی کمشنر راجیو رنجن نے یکم جنوری ۲۰۱۵اور ۳۱دسمبر ۲۰۱۶کے درمیان آمدن سے زیادہ جائیداد بنائی ہے ۔
اس کیس میں دو دیگر افراد، کرپا شنکر رائے اور دلاری دیوی ساکنان وارانسی اتر پردیش کے نام بھی سامنے آئے ہیں۔
سی بی آئی نے تفتیش کی ذمہ داری ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، سی بی آئی راکیش کمار موریہ کو سونپ دی ہے ۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت نے گزشتہ ماہ سی بی آئی کو جموں و کشمیر میں مبینہ طور پر غیر قانونی اسلحہ لائسنس جاری کرنے کے الزام میں آئی اے ایس افسرراجیو رنجن کے خلاف مقدمہ چلانے کی اجازت دی تھی۔
سی بی آئی جموں و کشمیر میں۲۰۱۲؍اور۲۰۱۶کے درمیان۷۴ء۲لاکھ بندوق لائسنس جاری کرنے سے متعلق ایک بڑے گھوٹالے کی تحقیقات کر رہی ہے ۔