سرینگر//
طویل خشک سالی کے بیچ وادی کشمیر میں آگ کی وارداتوں میں بھی غیر معمولی اضافہ ہوا ہے ۔
گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران وادی کشمیر میں آتشزدگی کی ۲۷وارداتوں میں کئی رہائشی مکان، گاو خانے ، شیڈ اور درخت خاکستر ہوئے ہیں۔
محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی کے ایک عہدیدار نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ پازال پورہ بانڈی پورہ میں درمیانی شب رہائشی مکان سے آگ نمودار ہوئی جس نے آناً فاناً اپنے متصل مزید کئی ڈھانچوں کو لپیٹ میں لے لیا۔
عہدیدار نے کہاکہ فائر اینڈ ایمرجنسی عملے کی بروقت کارروائی کے نتیجے میں آگ پر قابو پایا گیا تاہم آتشزدگی کی اس واردات میں رہائشی مکان اور تین گاو خانے خاکستر ہوئے ہیں۔
کپواڑہ کے سلیمان ٹنگڈار میں آگ کی ایک بھیانک واردات میں تجارتی عمارت کو نقصان پہنچا ہے ۔ فائر اینڈ ایمرجنسی کے ایک سینئر عہدیدار کا کہنا ہے کہ بروقت کارروائی کے نتیجے میں آگ کو مزید پھیلنے سے روک دیا گیا۔
ادھر بٹہ نور ترال میں بھی آگ کی ایک واردات میں رہائشی مکان پوری طرح سے خاکستر ہوا ہے ۔
فائر اینڈ ایمرجنسی کے عہدیدار نے بتایا کہ شبانہ آگ کی وارداتوں میں کئی شیڈ، درخت اور گھاس کی گچھیاں بھی خاکستر ہوئیں۔
عہدیدار نے مزید کہاکہ شوپیاں کے جنگلی علاقے میں آگ کی واردات رونما ہونے کے بعد محکمہ جنگلی حیات اور فائر اینڈ ایمرجنسی عملے کی کڑی مشقت کے بعد قابو پایا گیا۔
دریں اثنا وادی کشمیر میں طویل خشک سالی کے نتیجے میں جنگلی علاقوں سے آگ نمودار ہونے کا سلسلہ جاری ہے اور گزشتہ ایک ہفتے سے شمالی ، جنوبی اور وسطی کشمیر کے جنگلی علاقوں میں لگی آگ نے تباہی مچائی۔
ترال کے کئی جنگلی علاقوں میں آتشزدگی کی وجہ سے سرسبز سونے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے ۔
ادھرجموںکشمیر کے ضلع رام بن کے بانہال علاقے میں آتشزدگی کی ایک ہولناک واردات میں کم سے کم سات مکان خاکستر ہوگئے ۔
محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ آگ کی اس واردات میں کم سے کم۷رہائشی مکان خاکستر ہوگئے ۔انہوں نے کہا کہ آگ لگنے کے بارے میں اطلاع موصول ہوتے ہی فائر ٹنڈرس کو جائے واردات پر روانہ کیا گیا جنہوں نے بڑی مشقت کے بعد آگ کو قابو میں کر لیا۔ان کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کی وجوہات معلوم کی جا رہی ہے تاہم اس واردات میں کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔
ایک متاثرہ خاتون نے بتایا’’اچانک آگ نمودار ہوئی جب تک ہم گھروں سے باہر نکلے تب تک آس پاس کے کئی مکان آگ کے شعلوں کی لپیٹ میں آگئے تھے ‘‘۔انہوں نے کہا’’ہم آگ سے کوئی بھی چیز نہ بچا سکے ، گھروں میں جو کچھ بھی مال و اسباب تھا وہ سب راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہو گیا‘‘۔
ایک اور مقامی شخص نے بتایا’’آگ کے شعلے اس قدر بھیانک تھے کہ چشم زدن میں مکانوں کو اپنی لپیٹ میں لے کر خاکستر کر دیا‘‘۔انہوں نے حکومت سے فوری امداد کی اپیل کی ہے تاکہ متاثرین کو کسی حد تک راحت مل سکے ۔