جموں۱۵فروری
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی قیادت میں جموں و کشمیر انتظامیہ نے دہشت گردی سے متعلق سرگرمیوں میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں تین سرکاری ملازمین کو برخاست کرنے کا حکم دیا ہے۔
پولیس کانسٹیبل فردوس احمد بٹ، ٹیچر محمد اشرف بھٹ اور محکمہ جنگلات کے نثار احمد خان اس وقت الگ الگ معاملوں میں جیل میں بند ہیں۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ یہ فیصلہ آئین کے آرٹیکل 311 (2) (سی) کے تحت کیا گیا ہے، جو حکومت کو قومی سلامتی کے مفاد میں بغیر انکوائری کے ملازمین کو برطرف کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ یہ اقدام انتظامیہ کی جانب سے حکومت کے اندر ایسے افراد کے خلاف جاری کریک ڈاو¿ن کا حصہ ہے جن کے بارے میں شبہ ہے کہ ان کے دہشت گرد گروہوں سے روابط ہیں۔
عہدیداروں نے بتایا کہ ان کے خلاف مقدمات قابل اعتماد انٹیلی جنس معلومات اور جاری تحقیقات پر مبنی ہیں۔
انتظامیہ نے دہشت گردی اور اس کی کسی بھی قسم کی حمایت کے خلاف اپنی زیرو ٹالرنس پالیسی کا اعادہ کیا ہے۔ گزشتہ چند برسوں کے دوران متعدد سرکاری ملازمین کو اسی بنیاد پر برطرف کیا جا چکا ہے کیونکہ حکام قومی سلامتی کے لیے خطرہ بننے والے عناصر کے خاتمے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔