سرینگر/15فروری
مرکزی وزیر کرن رجیجو نے ہفتہ کے روز کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ نے واضح کردیا ہے کہ جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ مقررہ وقت میں بحال کردیا جائے گا۔
تاہم پارلیمانی امور اور اقلیتی امور کے قلمدان سنبھالنے والے رجیجو نے مرکز کے زیر انتظام علاقے کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کے لئے کوئی ٹائم لائن دینے سے انکار کردیا۔
رجیجو نے یہاں نامہ نگاروں سے کہا”وزیر اعظم اور وزیر داخلہ نے ماضی میں واضح اشارے دیے تھے کہ وقت کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کر دیا جائے گا اور اختیارات اور کاموں کی حد بندی بہت واضح طور پر کی جائے گی“۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ وہ اس وقت لیفٹیننٹ گورنر اور منتخب وزیر اعلی کے درمیان ریاست کا درجہ بحال کرنے یا اختیارات کی تقسیم کی ٹائم لائن پر تبصرہ نہیں کرنا چاہیں گے کیونکہ ان کا کشمیر کا دورہ مرکزی بجٹ تک محدود ہے۔
ریججو نے کہا”اس لیے میں سیاسی اور گورننس کے شعبے میں قدم نہیں رکھنا چاہوں گا۔ میں صرف یہ کہہ سکتا ہوں کہ جموں و کشمیر اس وقت مرکز کے زیر انتظام علاقے کی حیثیت میں ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر یو ٹی کا انتظامی سربراہ ہے لیکن ہم نے ایک حکومت بھی منتخب کی ہے۔ ہمارے پاس بہت کامیاب حکومت ہے جو حال ہی میں منتخب ہوئی ہے“۔
وقف (ترمیمی) بل پر رجیجو نے دعویٰ کیا کہ آندھرا پردیش کے وزیر اعلی این چندرا بابو نائیڈو اور بہار کے ان کے ہم منصب نتیش کمار حکومت کے فیصلے کے ساتھ متفق ہیں۔
رجیجو نے کہا کہ وقف بل مسلمانوں کے فائدے کےلئے جائیدادوں کے شفاف انتظام کے لئے ہے۔ ایسا کوئی راستہ نہیں ہے کہ کوئی بھی جائیداد چھین سکے۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا نائیڈو اور کمار بل کے حامی ہیں، وزیر نے ہاں میں جواب دیا کہ کئی مسلم ارکان پارلیمنٹ نے بھی نجی طور پر اس کی حمایت کی ہے۔
رجیجو نے کہا کہ کئی مسلم ارکان پارلیمنٹ نے بل کی حمایت کا اظہار کیا ہے جبکہ خواتین سمیت ہزاروں مسلمانوں نے اس کا خیرمقدم کیا ہے۔
مالی سال 2025-26 کے لئے جموں و کشمیر کے لئے بجٹ مختص میں کٹوتی کے بارے میں رجیجو نے کہا کہ موجودہ مالی سال میں مرکز کے زیر انتظام علاقے کی خرچ کرنے کی صلاحیت کے مطابق اہتمام کیا گیا ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا”بجٹ میں مختص رقم یونین ٹریٹری اسٹیٹس کے مطابق ہے“۔
وزیر خزانہ نے یہ واضح کیا ہے کہ مختص اخراجات کی صلاحیت کے مطابق ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جس بھی رقم کی ضرورت ہوگی وہ فراہم کی جائے گی۔ اس میں مرکزی اسپانسرڈ اسکیمیں شامل نہیں ہیں۔ وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے۔
وزیر نے یہ بھی کہا کہ بجٹ میں جموں و کشمیر کے باغبانی کسانوں اور دستکاری کاریگروں کے لئے راحت ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ایک خاص صورتحال ہے۔ باغبانی اور دستکاری کے لئے بہت راحت ہے۔ دستکاری اور کشمیری آرٹ کی برآمدات کو بڑھانے کے لئے خصوصی مشن موڈ کا اعلان کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس بجٹ کے بعد جموں و کشمیر میں چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کو فروغ ملے گا۔ (ایجنسیاں)