سرینگر//
حکومت جموں کشمیر نے جموں کشمیر پولیس سروسز یا جے کے پی ایس کے ۱۳۰؍ افسران کی ترقیوں کو منظوری دیتے ہوئے ایک حکم نامہ جاری کیا ہے۔
اس حکم نامے کی رو سے۲۰۰۱سے۲۰۰۸ کے جے کے اے ایس کے مختلف بیچز میں تعینات ہوئے افسران کو فائدہ ہوگا۔تاہم یہ ساری ترقیاں کسی بھی رٹ پٹیشن کے نتائج سے مشروط ہیں جو فی الوقت مجاز عدالتوں میں زیر التواء ہیں۔
جن قابل ذکر افسران کو ترقی دی گئی ہیں ان میں منجیت کور، ارون گپتا، رندھیر سنگھ، شیخ ذوالفقار آزاد، اور مونیکا ساگر شامل ہیں جنکا تعلق۲۰۰۱ کے بیچ کے ساتھ ہے۔ اس فہرست میں بعد کے بیچوں کے کئی افسران بھی شامل ہیں۔
جن میں ڈاکٹر ایس ڈی چودھری، تنویر جیلانی، اور الطاہر گیلانی۲۰۰۲ کے بیچ سے،۲۰۰۴ بیچ سے مظفر احمد شاہ، سجاد احمد شاہ، ممتا شرما۔۲۰۰۷ بیچ سے گرمیت سنگھ، راسخ احمد اور محمد ابراہیم شامل ہیں۔ ایس ایس پی سری نگر امتیاز حسین ان افسران میں شامل ہیں جنہیں ترقی دی گئی ہے۔ انہیں ڈی آئی جی کے عہدے پر ترقی دے دی گئی ہے۔
سب سے زیادہ ترقی پانے والے افسران ہیں کا تعلق ۲۰۰۸ کے بیچ کا ہے۔ ان میں ایاز احمد شیخ، وویک شیکھر شرما، بھارت بھوشن شرما، اور ذوالفقار احمد شامل ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ ترقی کے ان احکامات پر عمل درآمد کی صورت میں مقامی افسروں کو کلیدی عہدوں پر تعینات کرنے کا عمل ہموار ہوسکتا ہے۔
جموں کشمیر میں ۵؍اگست ۲۰۱۹کی آئینی تبدیلیوں کے بعد، جب ریاست کا تنزل کرکے اسے مرکزی زیر انتظام علاقے میں تبدیل کیا گیا اور لداخ خطے کو جموں و کشمیر سے علیحدہ کیا گیا، پولیس محکمہ براہ راست لیفٹیننٹ گورنر کے ماتحت ہوگیا ہے۔
عمر عبداللہ کی قیادت میں قائم ہوئی نیشنل کانفرنس حکومت کے اختیارات انتہائی محدود ہیں جس کی وجہ سے حکومت کا کام کاج قابل ذکر طریقے سے بہتر نہیں ہو رہا ہے۔