نئی دہلی/۱۳جنوری
بھارتی فوج کے سربراہ ‘جنرل اوپیندر دویدی نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں باقی ماندہ دہشت گردوں میں سے 80 فیصد پاکستانی نڑاد ہیں۔
نئی دہلی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ تشدد میں کمی اور امرناتھ یاترا جیسے کامیاب واقعات کی وجہ سے دہشت گردی سے سیاحت کی طرف منتقلی ہوئی ہے۔
فوجی سربراہ نے کہا کہ گزشتہ سال ہلاک ہونے والے دہشت گردوں میں سے 60 فیصد کا تعلق پاکستانی نڑاد سے تھا۔ انہوں نے کہا کہ آج تک وادی اور جموں علاقے میں باقی ماندہ دہشت گردوں میں سے تقریبا 80 فیصد یا اس سے زیادہ پاکستانی نڑاد ہیں۔
جنرل دویدی نے مزید کہا کہ فروری 2021 سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر مو¿ثر جنگ بندی معاہدے کے باوجود دراندازی کی کوششیں اور دہشت گردی کا بنیادی ڈھانچہ برقرار ہے۔
فوج کے سربراہ نے شمالی کشمیر اور ڈوڈا کشتواڑ بیلٹ میں بڑھتی ہوئی دہشت گردانہ سرگرمیوں کا اعتراف کیا لیکن اس بات پر زور دیا کہ مجموعی طور پر تشدد کی سطح قابو میں ہے۔
جنرل دویدی نے کہا کہ امرناتھ یاترا کا پرامن انعقاد، جس میں پچھلے سال پانچ لاکھ سے زیادہ یاتری آئے تھے، اور اس خطے میں انتخابات’دہشت گردی سے سیاحت‘کی طرف مثبت تبدیلی کی نشاندہی کرتے ہیں۔
آرمی چیف نے قومی سلامتی میں میڈیا کے کردار پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ ذرائع ابلاغ اور سیکورٹی فورسز میں قوم کی تعمیر اور قومی سلامتی کےلئے یکجا ہونے کی زبردست صلاحیت موجود ہے۔
جنرل دویدی نے کہا”میرا مشن ہندوستانی فوج کو خود انحصار، مستقبل کے لیے تیار فورس میں تبدیل کرتے ہوئے مکمل تیاری کو یقینی بنانا ہے، جو قومی سلامتی کا ایک اہم ستون ہے جو قوم کی تعمیر میں معنی خیز کردار ادا کرتا ہے۔“