نئی دہلی//
وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) نے جمعہ کو ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پولیس سربراہوں کو تیار رہنے اور چوکنا رہنے کو کہا کیونکہ وہ نشانے پر ہوں گے۔
جمعہ کے روز، ایم ایچ اے نے تمام ریاستی اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی پولیس کو ایک بیان جاری کیا جب کہ ملک کے مختلف حصوں سے بی جے پی کے معطل لیڈر نوپور شرما اور پیغمبر اسلام کے خلاف نکالے گئے لیڈر نوین جندال کے متنازعہ ریمارکس پر تشدد کے کئی واقعات رپورٹ ہوئے۔
ایم ایچ اے کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ انہوں نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی پولیس کو چوکس رہنے کیلئے الرٹ بھیجے ہیں کیونکہ تشدد کے دوران انہیں نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔
’’ہم نے امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کیلئے تعینات پولیس اہلکاروں سے کہا ہے کہ وہ ہنگامہ آرائی میں مناسب چوکنا رہیں۔ ملک میں امن کو خراب کرنے کی دانستہ کوشش کی جائے گی۔ پولیس اور، اگر ضرورت ہو تو، نیم فوجی دستوں کو بھی کسی بھی ناخوشگوار صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لیے الرٹ موڈ پر رہنے کی ضرورت ہوگی‘‘۔
اہلکار نے مزید کہا کہ اشتعال انگیز تقاریر کرنے والے سرغنہ عناصر پر نظر رکھنے کے لیے متعدد ہدایات جاری کی گئی ہیں۔’’ہم نے ریاستی پولیس سے تشدد اور اشتعال انگیز تقاریر کی لائیو ویڈیوز پوسٹ کرنے والے متاثرین کی شناخت کرنے کو کہا ہے۔ ایسے لوگوں کے خلاف مطلوبہ کارروائی کریں‘‘۔
ایم ایچ اے نے تمام ریاستوں سے احتیاطی اقدامات کرنے، سرحدوں پر نظر رکھنے اور حساس علاقوں کی نشاندہی کرنے کو کہا ہے۔
یہ حکم اتر پردیش کے پریاگ راج میں تشدد اور مراد آباد، سہارنپور اور فیروز آباد میں احتجاجی مظاہروں کے بعد جاری کیا گیا ہے۔
دریں اثنا، دہلی، مہاراشٹر، کرناٹک، جھارکھنڈ، پنجاب، حیدرآباد، اور گجرات سمیت کئی دیگر ریاستوں میں بھی رہنما کے متنازعہ ریمارکس کے خلاف زبردست احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔