سرینگر/۱۴مارچ(وین ڈیسک)
انڈیا کے وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ انڈیا اپنے ہتھیاروں کے نظام کے آپریشنز، دیکھ بھال اور معائنے کے طریقوں کا از سرِ نو جائزہ لے رہا ہے۔
خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق گذشتہ دنوں پاکستانی حدود میں گرنے والے انڈین میزائل کے معاملے پر پارلیمنٹ کو آگاہ کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ کا کہنا تھا کہ ’ہم اپنے ہتھیاروں کے نظام کی حفاظت اور سکیورٹی کو انتہائی ترجیح دیتے ہیں اور اگر اس نظام میں کوئی کمی پائی گئی تو اسے فوری طور پر دور کیا جائے گا۔‘
راج ناتھ کا یہ بیان ایک ایسے وقت پر آیا ہے جب گذشتہ ہفتے بدھ کے روز انڈین کی جانب سے ایک میزائل معمول کے معائنے کے دوران پاکستان کی جانب داغ دیا گیا۔ یہ میزائل پاکستان کے شہر میاں چنوں کے قریب گرا تھا جس میں کوئی جانی نقصان تو نہیں ہوا تھا کیونکہ اس میزائل کا وار ہیڈ فعال نہیں تھا۔
اس واقعے کے بعد پاکستان کی جانب سے اس ’سنگین کوتاہی‘ کی مشترکہ تفتیش کا مطالبہ کیا گیا تھا اور نئی دہلی سے ’غلطی سے میزائل فائر‘ ہونے کو مستقبل میں روکے جانے کے حوالے سے موجود حفاظتی تدابیر کی وضاحت مانگی گئی تھی۔
اگرچہ دونوں ممالک کے درمیان گذشتہ چند ماہ میں کشیدگی کم ہوئی ہے تاہم عسکری ماہرین نے ماضی میں ان دونوں جوہری ہتھیاروں سے لیس ممالک کے درمیان اس نوعیت کی’غلطیوں کے امکان‘کی تنبیہ کی ہے۔ انڈیا اور پاکستان کے درمیان تین باقاعدہ جنگیں لڑی جا چکی ہیں۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کا مزید کہنا تھا کہ انڈیا نے اس واقعے پر اعلیٰ سطحی تفتیش شروع کر دی ہے۔ انھوں نے پارلیمان کو آگاہ کیا کہ اس واقعے میں کوئی شخص زخمی نہیں ہوا۔
راج ناتھ سنگھ نے کہا ’’میں ہاؤس (پارلیمان) کو تسلی دلاتا ہوں کہ ہمارا میزائل نظام انتہائی محفوظ اور قابل اعتماد ہے۔‘‘ تاہم انھوں نے یہ وضاحت نہیں کی کہ لانچ کیا جانے والا میزائل کس نوعیت کا تھا۔انھوں نے کہا کہ ہماری حفاظتی تدابیر اور پروٹوکولز اعلیٰ ترین معیار کے ہیں اور ان کا وقتاً فوقتاً جائزہ لیا جاتا ہے۔