جموں//
کئی سیاسی جماعتوں اور سماجی گروپوں کے اتحاد نے ہفتہ کے روز نیشنل کانفرنس اور کانگریس اتحاد پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر کی ریاست کا درجہ بحال کرنے کیلئے اپنی کابینہ کی پہلی میٹنگ میں ایک قرارداد منظور کرے۔
یہاں جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ آل انڈیا پارٹی یونائیٹڈ مورچہ (اے پی یو ایم) کے ارکان نے جموں میں ملاقات کی اور حالیہ اسمبلی انتخابات میں شاندار کامیابی پر این سی،کانگریس اتحاد کو مبارکباد دی۔
این سی نے ۹۰؍اسمبلی نشستوں میں سے ۴۲ پر کامیابی حاصل کی جبکہ کانگریس نے چھ نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ دونوں اتحادیوں کے پاس۹۰ رکنی اسمبلی میں اکثریت ہے جبکہ لیفٹیننٹ گورنر کی جانب سے پانچ ارکان نامزد کیے جائیں گے۔ چار آزاد ارکان اور عام آدمی پارٹی کے واحد منتخب ایم ایل اے نے بھی اتحاد کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
سابق رکن پارلیمنٹ شیخ عبدالرحمٰن کی رہائش گاہ پر منعقدہ میٹنگ میں اے پی یو ایم نے نیشنل کانفرنس،کانگریس اتحاد سے اپیل کی کہ وہ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے‘۲۰۰ یونٹ مفت بجلی فراہم کرنے اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں کو مستقل کرنے کے لئے اپنی پہلی کابینہ میٹنگ میں ایک قرارداد منظور کرے۔
اے پی یو ایم کے ارکان نے جموں میں ملاقات کی اور جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں شاندار کامیابی پر این سی کانگریس اتحاد کو مبارکباد دی۔
مخلوط حکومت کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے اے پی یو ایم نے ’فرقہ وارانہ طاقتوں‘کو مسترد کرنے کیلئے عوام کا شکریہ ادا کیا۔
میٹنگ میں شیوسینا کے ریاستی سربراہ منیش ساہنی، ممتاز کارکن آئی ڈی کھجوریا، سلیم میر، نریندر سنگھ خالصہ، نریندر کھجوریا، کامریڈ سبھاش مہتا اور سنی کانت چب نے شرکت کی۔