سرینگر//
شمالی کشمیر سے رکن پارلیمنٹ اور عوامی اتحاد پارٹی (اے آئی پی) کے سربراہ شیخ رشید نے ہفتہ کے روز جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے ملاقات کی اور یہاں کے لوگوں کو درپیش متعدد مسائل کو اجاگر کیا۔
انجینئر رشید کے نام سے مشہور شمالی کشمیر کے رکن پارلیمنٹ نے ایل جی پر زور دیا کہ وہ برطرف ملازمین کے معاملوں کی دوبارہ جانچ کرنے پر غور کریں جبکہ انہوں نے ان سے جموں و کشمیر اور خطے سے باہر جیلوں میں قید تمام کشمیری قیدیوں کی رہائی میں سہولت فراہم کرنے کو کہا۔
ایک بیان کے مطابق لوک سبھارکن نے ایل جی کو عام لوگوں کو سخت پولیس تصدیق کی وجہ سے ہونے والی پریشانیوں کے بارے میں بھی بتایا۔ انہوں نے ایل جی پر زور دیا کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو تصدیق کے بہانے نوجوانوں اور دیگر لوگوں کو ہراساں کرنے سے روکنے کا حکم دیں۔
رشید نے سنہا سے یہ بھی کہا کہ وہ مرکز پر زور دیں کہ وہ جموں و کشمیر کے لوگوں سے بات کرے اور انہیں ان کے سیاسی حقوق دیتے ہوئے ان کے جائز مسائل کو حل کرے۔
لوک سبھا ممبر نے کہا کہ اگر مرکز لداخ کے لوگوں اور شمال مشرق کے لوگوں سے بات کر سکتا ہے تو وہ جموں و کشمیر کے لوگوں سے بات کیوں نہیں کر سکتے۔
رشید نے ایل جی سے یہ بھی کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ عام لوگوں کے انسانی حقوق اور وقار کو پامال نہ کیا جائے۔
اس کے علاوہ شمالی کشمیر کے رکن پارلیمنٹ نے زیر التوا پاسپورٹ معاملوں کو جلد نمٹانے کی بھی مانگ کی اور ایل جی پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ نوجوانوں کو غیر ضروری مسائل میں الجھائے بغیر ان کے پاسپورٹ جاری کیے جائیں۔
گورننس میں شفافیت کا مطالبہ کرتے ہوئے رشید نے ایل جی سے کہا کہ انہیں افسروں کو یاد دلانا چاہئے کہ ان کا بنیادی فرض غیر جانبدارانہ طور پر لوگوں کی خدمت کرنا ہے اور انہیں بدعنوانی اور اقربا پروری سے دور رہنا چاہئے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایل جی نے رکن پارلیمنٹ کو یقین دلایا کہ انہوں نے جو مسائل اٹھائے ہیں ان پر غور کیا جائے گا اور ان پر سنجیدگی سے غور کیا جائے گا۔