سرینگر/۲۴ستمبر
پی ڈی پی کی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے الیکشن کمیشن آف انڈیا سے اپیل کی ہے کہ وہ مبینہ طور پر نیشنل کانفرنس کی طرف سے بیسوں کے عوض ووٹ خریدنے کی انتخابی بد عنوانیوں کو روکنے کےلئے پولیس اور ضلع انتظامیہ کو ہدایت دے۔
پی ڈی پی کے بڈگام نشست کے امید وار آغا سید منتظر نے الیکشن کمیشن آف انڈیا کے نام ایک مکتوب میں نیشنل کانفرنس پر انتخابی عمل میں ہیرا پھیری کرنے اور مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے کا الزام لگایا ہے ۔
منتظر نے اپنے مکتوب میں نیشنل کانفرنس پر سیاسی طاقت کا استعمال کرکے ووٹروں کو ڈرانے کا الزام لگایا ہے ۔
ان کا مکتوب میں کہنا ہے”جموںکشمیر نیشنل کانفرنس ووٹروں کو ڈرانے کےلئے اپنے منتخب اراکین کی طاقت کا استعمال کرتی نظر آرہی ہے ، پیسے کی بے دریغ اور غیر قانونی تقسیم ہو رہی ہے اور میری پارٹی سے وابستہ لوگوں اور میرے حامیوں کو پولنگ کے دن اور بعد میں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں“۔
مکتوب میں کہا گیا”اس سے پولیس اور ضلع انتظامیہ کی غیر جانبداری پر سوال کھڑے ہوجاتے ہیں“۔
منتظر نے الیکشن کمیشن آف انڈیا سے اس ضمن میں فوری کارروائی کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پُر امن انتخابی عمل اور طاقت کے غلط استعمال کی روک کو یقینی بنانے کے لئے موثرتحقیقاتی عملہ تعینات کریں۔
پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے اس مکتوب کو اپنے ٹویٹر ہینڈل پر شیئر کرتے ہوئے الیکشن کمیشن آف انڈیا سے اپیل کی کہ وہ انتخابی بے ضابطگیوں کے خلاف فوری کارروائی انجام دیں۔
محبوبہ نے کہا”بڈگام اور گاندربل میں ووٹ خریدنے کے لئے پیسے تقسیم کئے جانے کے متعلق پریشان کن اطلاعات موصول ہو رہی ہیں“۔ان کا کہنا تھا”الیکشن کمیشن آف انڈیا سے تاکید ہے کہ وہ ان انتخابی بد عنوانیوں کو روکنے کےلئے پولیس اور مقامی انتظامیہ کو ہدایات جاری کریں“۔
پی ڈی پی کی صدر نے اپنے پوسٹ میں مزید کہا”ہم نے دیکھا ہے کہ کس طرح سال 1987 کے اسمبلی انتخابات میں دھاندلیوں نے جموں وکشمیر کو ہنگامہ آرائیوں میں دھکیل دیا“۔
قابل ذکر ہے کہ جموں وکشمیر اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کی پولنگ کل یعنی بدھ کو ہو رہی ہے اور جن اسمبلی حلقوں کی پولنگ ہو رہی ہے ان میں بڈگام اور گاندربل بھی شامل ہیں۔