نئی دہلی//
مشرقی لداخ میں وادی گلوان سمیت چار مقامات سے فوجیوں کے پیچھے ہٹنے پر روشنی ڈالتے ہوئے چینی وزارت خارجہ نے جمعہ کو کہا کہ ہندوستان اور چین نے روس میں اپنی ملاقات کے دوران باہمی تعلقات کی بہتری کے لئے حالات پیدا کرنے کے لئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
چین کی وزارت خارجہ نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال اور چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے جمعرات کو روس کے سینٹ پیٹرز برگ میں سلامتی کے امور کے ذمہ دار برکس کے اعلی عہدیداروں کے اجلاس کے موقع پر بات چیت کی جہاں انہوں نے سرحدی امور پر حالیہ مشاورت میں پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا دونوں ممالک مشرقی لداخ میں فوجی تعطل کی وجہ سے چار سال سے زیادہ عرصے سے منجمد دوطرفہ تعلقات کو بحال کرنے کے قریب ہیں، چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ماؤ ننگ نے جمعہ کو ایک میڈیا بریفنگ میں کہا کہ دونوں ممالک کو چار علاقوں میں پسپائی کا احساس ہوا ہے اور سرحد پر صورتحال مستحکم ہے۔
ماؤننگ نے کہا کہ حالیہ برسوں میں دونوں ممالک کی فرنٹ لائن افواج نے وادی گلوان سمیت چین بھارت سرحد کے مغربی سیکٹر کے چار علاقوں سے دستبرداری کا احساس کیا ہے۔ چین بھارت سرحدی صورتحال عام طور پر مستحکم اور قابو میں ہے۔