نئی دہلی/ 21 اگست
دہلی کی ایک عدالت نے جیل میں بند کشمیری رکن پارلیمنٹ انجینئر رشیدکی طرف سے باقاعدہ ضمانت کی درخواست پر این آئی اے سے جواب مانگا ہے۔
انجینئر رشید کے نام سے مشہور شیخ عبدالرشید کو 2017 میں جموں و کشمیر ٹیرر فنڈنگ کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ انہوں نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں بارہمولہ میں سابق وزیر اعلی اور نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ کو شکست دی تھی۔
ایڈیشنل سیشن جج (اے ایس جے) چندر جیت سنگھ نے 20 اگست کو این آئی اے کو نوٹس جاری کیا اور اسے 28 اگست تک اپنا جواب داخل کرنے کی ہدایت دی۔اس سے قبل عدالت نے 5 جولائی کو عہدے کا حلف اٹھانے کے لیے رشید کو پیرول پر رہا کیا تھا۔
رشید 2019 سے جیل میں ہیں جب این آئی اے نے مبینہ ٹیرر فنڈنگ معاملے میں غیر قانونی سرگرمی (روک تھام) ایکٹ کے تحت ان پر الزام عائد کیا تھا۔ وہ فی الحال تہاڑ جیل میں بند ہے۔
سابق ایم ایل اے کا نام کشمیری تاجر ظہور وٹالی کی جانچ کے دوران سامنے آیا تھا، جنہیں این آئی اے نے وادی میں دہشت گرد گروہوں اور علیحدگی پسندوں کی مبینہ طور پر مالی اعانت کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔
این آئی اے نے اس معاملے میں کشمیری علیحدگی پسند رہنما یاسین ملک، لشکر طیبہ کے بانی حافظ سعید اور حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین سمیت کئی افراد کے خلاف چارج شیٹ دائر کی تھی۔
ملک کو 2022 میں ٹرائل کورٹ نے عمر قید کی سزا سنائی تھی جب انہوں نے الزامات کا اعتراف کیا تھا۔ (ایجنسیاں)