سرینگر/۱۸اگست
جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات سے قبل سابق وزیر اعلی اور ڈیموکریٹک پروگریسو الائنس پارٹی (ڈی پی اے پی) کے سربراہ‘غلام نبی آزاد کی کانگریس میں واپسی کا امکان ہے۔
غلام نبی آزاد کے ایک قریبی ساتھی نے خبر رساں ایجنسی کشمیر نیوز آبزرور (کے این او) کو بتایا کہ گاندھی خاندان نے آزاد سے رابطہ کیا ہے تاکہ انہیں سب سے پرانی پارٹی میں دوبارہ شامل ہونے پر راضی کیا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ بات چیت جاری ہے کیونکہ سینئر گاندھی خاندان نے ماضی کے اختلافات کو دور کرنے کے لئے آزاد سے رابطہ کیا ہے جو خاص طور پر آزاد کے پارٹی سے الگ ہونے اور 2022 میں تمام عہدوں سے استعفیٰ دینے کے بعد پیدا ہوئے تھے۔
سابق وزیر اعلی کے قریبی ساتھی نے کہا نے کہا کہ کانگریس کی اعلیٰ قیادت اور آزاد کے درمیان بات چیت جاری ہے۔ ”وہ سوچیں گے اور سب سے پرانی پارٹی میں دوبارہ شامل ہونے کا فیصلہ کریں گے“۔
آزاد نے اگست 2022 میں کانگریس چھوڑ دی اور اس کے فورا بعد جموں و کشمیر میں دیگر کانگریس رہنماو¿ں کے ساتھ مل کر اپنی سیاسی جماعت ڈیموکریٹک پروگریسو الائنس پارٹی قائم کی، جنہوں نے بھی ان کی حمایت میں سب سے پرانی پارٹی چھوڑ دی۔
ہفتہ کے روز سابق ایم ایل اے اور سینئر لیڈر تاج محی الدین، جو آزاد کی قیادت والی ڈی پی اے پی کے بانی ممبروں میں سے ایک تھے، نے اعلان کیا کہ وہ کئی دیگر سینئر رہنماو¿ں کے ساتھ کانگریس میں واپس آئیں گے۔
دریں اثناءآزاد کے قریبی ساتھی نے کے این او کو بتایا کہ پارٹی چھوڑنے کے فورا بعد کچھ کانگریس قائدین کے بیانات کی وجہ سے انہیں (آزاد کو) بے عزتی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اب پارٹی کی اعلیٰ قیادت ان کے ساتھ رابطے میں ہے اور ان کی پارٹی میں واپسی اور اختلافات کو دور کرنے کے طریقوں پر کام کر رہی ہے۔ وہ آنے والے دنوں میں حتمی فیصلہ کریں گے۔
انہوں نے کہا”پارٹی نے ایسے اقدامات اٹھانا شروع کر دیے ہیں جو آزاد نے دو سال پہلے تجویز کیے تھے تاکہ شاید انہیں دوبارہ پارٹی میں شامل ہونے کے لیے قائل کیا جا سکے“۔
یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب الیکشن کمیشن آف انڈیا نے جموں و کشمیر میں 18 ستمبر سے شروع ہونے والے اسمبلی انتخابات کے شیڈول کا اعلان کیا ہے۔