سرینگر/۲اگست
جموں و کشمیر کے سابق وزیر اور اپنی پارٹی کے نائب صدر عثمان مجید نے پارٹی سے راہیں جدا کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ ’سب سے کم عمر علاقائی تنظیم‘بی جے پی کے قریب ہے۔
مجید نے کہا”میں نے دوست کی حیثیت سے اپنی پارٹی سے علیحدگی اختیار کر لی ہے۔ لیکن، یہ واضح تھا کہ وہ بی جے پی کے ساتھ اتحاد کر رہے ہیں۔ ہم نے انتخابات(لوک سبھا) میں دیکھا ہے کہ ان کی بی جے پی کے ساتھ مفاہمت ہے“۔
شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ اسمبلی حلقہ کے سابق ایم ایل اے نے کہا کہ ان کے حلقے بی جے پی کے اقلیت مخالف موقف کے خلاف ہیں اور اس لئے انہوں نے اپنی پارٹی سے تعلقات ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اپنے سیاسی مستقبل کے بارے میں پوچھے جانے پر مجید نے کہا کہ وہ اپنے کارکنوں سے مشورہ کرنے کے بعد فیصلہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ بانڈی پورہ کے مفادات کو مقدم رکھتے ہوئے مقررہ وقت پر فیصلہ لیا جائے گا۔
بانڈی پورہ سے دو بار کے ایم ایل اے مجید نے 2020 میں کانگریس سے استعفیٰ دے کر اپنی پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی۔
وہ پہلی بار2002 میں آزاد امیدوار کے طور پر مقابلہ کرتے ہوئے ایم ایل اے بنے تھے۔بعد میں انہیں مفتی محمد سعید کی قیادت والی پی ڈی پی،کانگریس حکومت میں وزیر مملکت برائے خزانہ کے طور پر شامل کیا گیا۔
مجید نے 2014 کے اسمبلی انتخابات میں بانڈی پورہ اسمبلی حلقہ سے پی ڈی پی کے نظام الدین بھٹ کو شکست دے کر دوبارہ کامیابی حاصل کی۔