جموں//
جموں کے بن تالاب میں مبینہ طورپر ۲۷سالہ نوجوان کی پولیس مارپیٹ میں ہلاکت کے خلاف لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے سڑکوں پر احتجاج دھرنا دیا اور ملوثین کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانے کا مطالبہ کیا ۔
اطلاعات کے مطابق پیر کے روز جموں شہر کے مضافاتی علاقے بن تالاب میں مرد وزن نے پولیس کے خلاف احتجاج کیا۔
مظاہرین نے نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران بتایا کہ اتوار کی شام ہمارا لخت جگر کرکٹ کھیل رہا تھا کہ اسی اثنا میں پولیس ٹیم وہاںپر پہنچی اور شبھم شرما کو دھر دبوچ کر اس کی ہڈی پسلی ایک کردی ۔
مظاہرین نے کہا کہ شبھم کی ہڈی پسلی ایک کرنے کے بعد پولیس اہلکار وہاں سے بھاگ گئے ۔ خون میں لت پت ۲۷سالہ نوجوان کو علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہاں پر تعینات ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔
نوجوان کے گھر والوں نے الزام لگایا کہ پولیس اہلکاروں نے شبھم شرما کو بے رحمی سے مارا جس وجہ سے اس کی موت واقع ہوئی۔
نامہ نگار نے بتایا کہ پیر کی صبح لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے سڑکوں پر دھرنا دیا اور ملوث اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لانے کا مطالبہ کیا۔
پولیس کے سینئر آفیسران جائے موقع پر پہنچے اور مظاہرین کو یقین دلایا کہ معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات شروع کی جائے گی اور جوکوئی بھی ملوث ہوگا اس کو بخشا نہیں جائے گا۔
پولیس آفیسران کی یقین دہانی کے بعد احتجاج کرنے والے پر امن طورپر منتشر ہوئے ۔