سرینگر//
پی ڈی پی کی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ‘ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ بی جے پی لوگوں کی بھلائی کے لئے کام کرنے کے بجائے مذہب کے نام پر الیکشن لڑ رہی ہے ۔
محبوبہ نے دعویٰ کیا کہ لوک سبھا الیکشن کے پہلے تین مرحلوں میں بی جے پی بری طرح سے ہار رہی ہے ۔
پی ڈی پی صدر کا کہنا تھا’’اننت ناگ، راجوری ، پونچھ میں انکائونٹر ہو رہے ہیں یہ مجھے پارلیمنٹ سے دور رکھنے کے لئے ایک ماحول تیار کیا جا رہا ہے ‘‘۔
سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
محبوبہ نے کہا’’لوک سبھا الیکشن کے جو تین مرحلے ہوئے ان میں بی جے پی بری طرح سے ہار رہی ہے کیونکہ اب ہند و مسلمان جھگڑا، منگل سوترا وغیرہ جیسی مذہبی منافرت کی باتیں لوگوں میں نہیں چلتی ہیں‘‘۔
سابق وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا’’لوگوں میں اب کانگریس کی۳۰لاکھ نوکریاں‘ خواتین کو۵۰فیصد ریزرویشن وغیرہ جیسی باتیں چلتی ہیں‘‘۔
محبوبہ نے کہا کہ لوگ سمجھ گئے ہیں کہ بی جے پی مذہب کے نام پر الیکشن لڑنا چاہتی ہے وہ لوگوں کا کوئی کام نہیں کرنا چاہتی ہے ۔انہوں نے کہا’’مجھے یقین ہے کہ لوگ جاگ گئے ہیں وہ اب بی جے پی کی حکومت نہیں بننے دیں گے کیونکہ اگر بی جے پی دوبارہ اقتدار میں آگئی تو وہ آئین کو ختم کرے گی‘‘۔
سوپور پولیس کی نیشنل کانفرنس کو دی گئی نوٹس کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا’’پولیس اور انتظامیہ کو غیر جانبدار ہونا چاہئے مجھے بھی کئی علاقوں میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی‘‘۔
پی ڈی پی صدر نے کہا’’بی جے پی کی پراکسی جماعتوں کو سپورٹ کرنے کیلئے پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس کی نقل و حمل کو محدود کیا جا رہا ہے‘‘۔
جنوبی کشمیر اور پونچھ،راجوری میں انکائونٹر ہونے کے بارے میں پوچھے جانے پر پی ڈی پی صدر نے کہا’’محبوبہ مفتی کو پارلیمنٹ سے دور رکھنے کیلئے ایسا ماحول تیار کیا جا رہا ہے کہ لوگ ووٹ ڈالنے کے لئے نہ نکلیں‘‘۔انہوں نے کہا’’یہ لوگ کہتے تھے کہ ملی ٹنسی ختم ہوئی ہے لیکن اچانک انکائونٹر کہاں سے آگئے ایسے حالات پر لوگ انگلی اٹھا رہے ہیں‘‘۔
پونچھ حملے کی مذمت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا’’پونچھ حملے کی ہم مذمت کرتے ہیں لیکن وہاں پکڑ دھکڑ جاری ہے اور ہمارے۷۰سالہ بلاک صدر عظیم ملک کو گرفتار کیا گیا اور اب تک ۳۰سے۴۰؍افراد کو حراست میں لیا گیا ہے ‘‘۔
محبوبہ نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے اس سلسلے میں مداخلت کرنے کی اپیل کی۔