سرینگر/۲۱ مئی
امدادی کارکنوں نے ہفتہ کے روز ضلع رامبن کے علاقے خونی نالہ کے قریب منہدم ہونے والی سرنگ کے ملبے سے مزےدتےن مزدور کی لاشیں نکالی جس کے ساتھ ہی اب تک اس حادثے میں مرنے والوںکی تعداد چار ہو گئی ۔
سرنگ کے اندر پھنسے چھ مزدوروں کی تلاش جاری ہے۔
ڈپٹی کمشنر رامبن نے ایک بیان میں کہا”چوتھی لاش نکال لی گئی ہے اور اسے ڈسٹرکٹ ہسپتال رامبن منتقل کیا جا رہا ہے۔ آپریشن جاری ہے۔ شاہراہ پر گاڑیوں کی آمد و رفت جاری ہے۔
حکام نے بتایا کہ جموں سرینگر قومی شاہراہ پر ایک زیر تعمیر سرنگ کے گرنے کے بعد ملبے کے نیچے پھنسے مزدوروں کو نکالنے کا آپریشن ہفتے کی صبح دوبارہ شروع ہوا جب ایک تازہ مٹی کے تودے نے حکام کو گزشتہ شام اس عمل کو معطل کرنے پر مجبور کیا۔
جموں و کشمیر کے رامبن ضلع میں خونی نالہ کے قریب ہائی وے پر واقع ٹی۳ کی آڈٹ سرنگ جمعرات کی رات تقریباً ۵۱:۰۱ بجے کام کے آغاز میں ہی پھنس گئی۔
بتادیں کہ جمعے کی شام کو ریسکیو آپریشن کے بیچ پہاڑی کا ایک حصہ ڈہہ جانے کے نتیجے میں آپریشن کو ہفتے کی صبح تک روکنا پڑا۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پولیس ، سیول ، ایس ڈی آر ایف اور این ڈی آر ایف کی ٹیمیں لگاتار ریسکیو آپریشن چلا رہی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ بھاری پتھروں اور ملبے کے نیچے دبے مزدوروں کو باز یاب کرنے کی خاطر جدید مشینوں کو کام پر لگایا گیا ہے ۔
اُن کے مطابق آپریشن میں مزید کچھ وقت لگ سکتا ہے کیونکہ جمعے کی شام کو اسی مقام پر بھاری برکم پتھر گر آئے تھے ۔
امدادی کارکنوں نے ہفتہ کے روز ضلع رامبن کے علاقے خونی نالہ کے قریب منہدم ہونے والی سرنگ کے ملبے سے مزےدتےن مزدور کی لاشیں نکالی جس کے ساتھ ہی اب تک اس حادثے میں مرنے والوںکی تعداد چار ہو گئی ۔
سرنگ کے اندر پھنسے چھ مزدوروں کی تلاش جاری ہے۔
ڈپٹی کمشنر رامبن نے ایک بیان میں کہا”چوتھی لاش نکال لی گئی ہے اور اسے ڈسٹرکٹ ہسپتال رامبن منتقل کیا جا رہا ہے۔ آپریشن جاری ہے۔ شاہراہ پر گاڑیوں کی آمد و رفت جاری ہے۔
حکام نے بتایا کہ جموں سرینگر قومی شاہراہ پر ایک زیر تعمیر سرنگ کے گرنے کے بعد ملبے کے نیچے پھنسے مزدوروں کو نکالنے کا آپریشن ہفتے کی صبح دوبارہ شروع ہوا جب ایک تازہ مٹی کے تودے نے حکام کو گزشتہ شام اس عمل کو معطل کرنے پر مجبور کیا۔
جموں و کشمیر کے رامبن ضلع میں خونی نالہ کے قریب ہائی وے پر واقع ٹی۳ کی آڈٹ سرنگ جمعرات کی رات تقریباً ۵۱:۰۱ بجے کام کے آغاز میں ہی پھنس گئی۔
بتادیں کہ جمعے کی شام کو ریسکیو آپریشن کے بیچ پہاڑی کا ایک حصہ ڈہہ جانے کے نتیجے میں آپریشن کو ہفتے کی صبح تک روکنا پڑا۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پولیس ، سیول ، ایس ڈی آر ایف اور این ڈی آر ایف کی ٹیمیں لگاتار ریسکیو آپریشن چلا رہی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ بھاری پتھروں اور ملبے کے نیچے دبے مزدوروں کو باز یاب کرنے کی خاطر جدید مشینوں کو کام پر لگایا گیا ہے ۔
اُن کے مطابق آپریشن میں مزید کچھ وقت لگ سکتا ہے کیونکہ جمعے کی شام کو اسی مقام پر بھاری برکم پتھر گر آئے تھے ۔