سرینگر/۲۶جنوری
وادی کشمیر کے کئی پہاڑی علاقوں اور سیاحتی مقامات پر دوران شب ہلکی برف باری ہوئی اور اس دوران شبانہ درجہ حرارت میں نمایاں گراوٹ درج ہوئی ہے ۔
اطلاعات کے مطابق سیاحتی مقام گلمرگ، دودھ پتھری، سونہ مرگ کے علاوہ شوپیاں، گاندر بل اور کپوارہ اضلاع کے بالائی علاقوں میں بھی دوران شب ہلکی برف باری ہوئی ہے ۔
محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان نے بتایا کہ پیش گوئی کے عین مطابق وادی کے بعض پہاڑی علاقوں میں تازہ برف باری ہوئی۔انہوں نے کہا کہ وادی میں 26 جنوری کو موسم مجموعی طور پر ابر آلود رہنے کا امکان ہے ۔انہوں نے کہا کہ وادی میں 27 جنوری کو پہاڑی علاقوں میں کہیں کہیں ہلکی بارشوں یا برف باری ہوسکتی ہے ۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ بعد ازاں 28 سے 31 جنوری تک کئی مقامات پر ہلکی سے درمیانی درجے کی بارشوں یا برف باری کا امکان ہے ۔انہوں نے کہا کہ وادی میں یکم فروری سے 3 فروری تک بھی کئی مقامات پر ہلکی سے درمیانی درجے کی بارشوں یا برف باری کا ہوسکتی ہے ۔
محکمہ نے ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس موسمی صورتحال کے پیش نظر 28 سے 31 جنوری کے دوران پہاڑی علاقوں میں خاص طور پر سنتھن پاس، مغل روڈ، سادھنا ٹاپ، راز دان ٹاپ اور زوجیلا ٹاپ پر ٹریفک متاثر ہوسکتا ہے ۔
ادھر وادی میں مطلع ابر آلود رہنے سے شبانہ درجہ حرارت میں نمایاں گراوٹ درج ہوئی ہے ۔
سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی0.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی3.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 3.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی4.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
ایک اور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی0.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی6.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
شمالی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی2.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی2.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت 0.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی4.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی5.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ ضلع کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی6.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے ۔
وادی میں جاری خشک موسمی صورتحال سے جہاں تمام تر شعبہ ہائے حیات پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں وہیں یہاں موجود غیر مقامی سیاحوں میں بھی مایوسی پائی جا رہی ہے ۔وادی میں برف باری کے لئے دعائیہ مجالس اور نماز استسقا کا اہتمام کیا جا رہا ہے ۔