سرینگر//
جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع کے پنڈوشن علاقے میں کل رات گولی باری کے دوران زخمی ہونے والا ایک شہری منگل کی صبح زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
ایک مقامی خبر رساں ایجنسی کے این او نے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ شاہد غنی ڈار ولد عبدالغنی ڈار ساکنہ پنڈوشن شوپیاں نامی شہری زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ۹۲ بیس ہسپتال سری نگر میں چل بسا۔ ڈار اور ایک اور شہری شعیب احمد منٹو کے علاوہ ایک سپاہی گولی باری کے دوران زخمی ہوئے جو پیر کی شام کو شروع ہوئی۔
دونوں شہریوں کو ہوائی جہاز سے۹۲ بیس ہسپتال سری نگر لے جایا گیا جہاں شاہد نے آخری سانس لی۔ دوسرے زخمی شہری اور سپاہی کی شناخت سنجیو داس کے طور پر بتائی جاتی ہے۔
دریں اثنا پنڈوشن میں جنگجو محاصرہ توڑ کر فرار ہونے میں کامیاب ہونے کے بعد انکاؤنٹر کو روک دیا گیا ہے۔
دریں اثنا فوج کا کہنا ہے کہ پنڈوشن شوپیاں میں’دہشت گرد‘مخالف آپریشن کے دوران ’دہشت گردوں‘نے جان بوجھ کر عام شہریوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک مقامی شہری از جان ہوا۔
دفاعی ترجمان نے بتایا کہ شوپیاں کے پنڈوشن گاوں میں ’دہشت گردوں‘ کی موجودگی کی اطلاع موصول ہونے کے بعد پیر شام آٹھ بجے کے قریب فوج اور پولیس نے مشترکہ طورپر گاؤں کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا۔
ترجمان نے کہا کہ شام ساڑھے آٹھ بجے کے قریب جوں ہی سیکورٹی فورسز کے اہلکار مشتبہ مکان کے نزدیک پہنچے تو وہاں پر موجود ’دہشت گردوں‘ نے راہ فرار اختیار کرنے کی خاطر چاروں طرف سے فائرنگ شروع کی ۔
ان کے مطابق ’دہشت گردوں‘ کی جانب سے اندھا دھند فائرنگ کے باوجود بھی فوج نے عام شہریوں کی جانوں کو تحفظ فراہم کرنے کی خاطر اُنہیں محفوظ مقامات تک پہنچایا۔
دفاعی ترجمان نے مزید کہاکہ ’دہشت گردوں‘ نے جونہی دیکھا کہ فوج نے اُنہیں چاروں طرف سے گھیرے میں لیا ہے تو انہوں نے افرا تفری پیدا کرنے کی خاطر عام شہریوں پر ہی بندوقوں کے دہانے کھولے تاہم حفاظتی عملے نے متعدد عام شہریوں کو پہلے ہی وہاں سے بحفاظت نکالا تھا۔
دفاعی ترجمان نے کہاکہ ’دہشت گردوں‘ نے عام شہریوں پر جان بوجھ کر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک فوجی لانس نائیک سنجب داس اور دو عام شہری شاہد گنائی ڈار اور سہیب احمد گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے ۔
ترجمان کے مطابق زخمیوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے فوجی ہسپتال سری نگر منتقل کیا گیا تاہم شاہد گنائی ڈار نامی نوجوان زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا۔
ترجمان نے بتایا کہ سہیب احمد کی حالت قدرے مستحکم ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ علاقے میں موجود ’دہشت گردوں‘ رات کی تاریکی کا فائدہ اُٹھا کر فرار ہونے میں کامیاب ہوئے تاہم سیکورٹی فورسز نے آس پاس علاقوں میں تلاشی آپریشن کا دائرہ منگل کے روز بھی وسیع کیا ہے تاکہ مفرور ’دہشت گردوں‘ کو انجام تک پہنچایا جاسکے ۔