کاونٹرانٹیلی جنس کشمیر (سی آئی کے ) نے جمعرات کی صبح وادی کشمیر کے کپواڑہ ، سری نگر ، اننت ناگ اور پلوامہ میں پانچ مقامات پر چھاپے مارے جس دوران الیکٹرانک اور قابل اعتراض مواد برآمد کیا گیا ہے ۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ ٹیرر فنڈنگ کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں کاونٹر انٹیلی جنس ایجنسی نے جمعرات کی صبح سرینگر‘ اننت ناگ ، پلوامہ اور کپواڑہ میں پانچ مقامات پر چھاپے مارے ۔
ذرائع نے مزید کہاکہ این آئی اے کی خصوصی عدالت سے تلاشی وارنٹ حاصل کرنے کے بعد کاونٹرانٹیلی جنس کے اہلکاروں نے ایک ایف آئی آر زیر نمبر۲۰۲۳/۷کے تحت پولیس اسٹیشن سی آئی کے میں درج کیس کے سلسلے میں چھاپے مارے ۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ تلاشی کے دوران قابل اعتراض‘ الیکٹرانک مواد اور دوسرے سامان کو بھی برآمد کیا گیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ برآمد شدہ قابل اعتراض اور ڈیجیٹل مواد کو قانونی جانچ پڑتال کے لئے بھیج دیا گیا ہے تاکہ تحقیقات کو آگے بڑھایا جاسکے ۔
ذرائع نے کہا کہ یہ مقدمہ’’دہشت گرد تنظیموں کی طرف سے وادی کشمیر میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر رچائی گئی ایک گہری سازش سے متعلق ہے جو کہ مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مجرمانہ مواد اپ لوڈ کر رہے ہیں جو نہ صرف شر انگیز بلکہ ملک مخالف بھی ہے ، اور یہ کہ بھارت مخالف بیانیہ جس کا مقصد دہشت گردی کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کو ہندوستان کی خود مختاری کے خلاف ہتھیار اٹھانے کیلئے اکسانا اور آمادہ کرنا ہے ‘‘۔
ذرائع نے کہاک ابتدائی تحقیقات سے عیاں ہوا ہے کہ مذکورہ عناصر ایسے اشخاص کی پروفائلنگ کیا کرتے تھے جو علیحدگی پسندی اور دہشت گردی کے خلاف اپنا ایک آزاد موقف اختیار کررہے ہیں اور ان ہی کو یہ اپنا ہدف بناتے تھے ۔
پولیس ذرائع نے مزید بتایا کہ مذکورہ ملک دشمن عناصر کشمیر میں کام کرنے والے سرکاری ملازمین کی بھی پروفائلنگ کر رہے ہیں اور انہیں اپنے فرائض کی انجام دہی سے روکنے کیلئے کھلے عام یا پس پردہ دھکمیاں دیتے رہے ہیں۔
ان کے مطابق ابتدائی تفتیش کے دوران یہ بات بھی عیاں ہوئی ہے کہ ان فیس بک اکاونٹس کے ذریعے دہشت گرد تنظیموں کے ساتھی مذہبی اور علاقائی گروہوں کے درمیان دشمنی اور انتشار کے جذبات کو فروغ دے رہے ہیں،اور نوجوانوں کو بڑے پیمانے پر تشدد اور فساد میں ملوث ہونے کی خاطر انہیں ترغیب دہے رہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق جمعرات کے روز پانچ مقامات پر لی گئی تلاشی کے دوران قابل اعتراض مواد جس میں الیکٹرانک گزیٹ اور دوسری اشیاء شامل ہیں کو برآمد کیا گیا ۔ ضبط شدہ قابل اعتراض مواد کو قانونی جانچ پڑتال کی خاطر بھیج دیا گیا ہے ۔
ذرائع نے کہاکہ ضبط شدہ مواد کی جانچ پڑتال کے بعد جو لیڈز سامنے آئیں گی وہ مزید تفتیش کی بنیاد بنیں گی۔’’ڈیٹا کا تجزیہ اس کی پیروی کرے گا اور جو لیڈز سامنے آئیں گے وہ مزید تفتیش کی بنیاد بنیں گی‘‘۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ تلاشیوں کا مقصد ایسے عناصر کی نشاندہی کرکے وادی میں دہشت گردی کے ماحولیاتی نظام کو ختم کرنا ہے جو ریاست کے امن و سلامتی کے خلاف اور نوجوانوں کو دہشت گردی صفوں میں شامل ہونے کی خاطر انہیں حمایت اور حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔