سرینگر/۱۲ستمبر
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ‘ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ آئین میں تبدیلی لانا کوئی آسان کام نہیں ہے اس کےلئے دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہوتی ہے ۔
عمرعبداللہ نے کہا کہ جہاں بھی نیشنل کانفرنس کا پروگرام ہوتا ہے لوگ اس میں شامل ہوجاتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ دفعہ 370 کی بحالی پر ہم عدالت عظمیٰ سے انصاف کی امید رکھتے ہیں۔
این سی نائب صدر نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو شمالی قصبہ ہند وارہ میں ایک جلسے سے خطاب کے بعد نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔
عمرعبداللہ نے کہا”نیشنل کانفرنس کا جہاں پر بھی پروگرام ہوتا ہے لوگ اس میں شامل ہوتے ہیں جو کہتے ہیں 80 فیصد لوگ الیکشن سے دور رہیں وہ یہاں الیکشن کرائیں“۔
آئین ہند کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا”آئین آسانی سے تبدیل نہیں ہوتا ہے اس کو تبدیل کرنے کےلئے دو تہائی کی اکثریت کی ضرورت ہوتی ہے آئین سے کوئی لفظ ہٹانے کے لئے لوک سبھا یا راجیہ سبھا میں کوئی ووٹ نہیں ہوا ہے “۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ جموں کشمیر نے مہاتما گاندھی کے ہندوستان کے ساتھ الحاق کیا ہے آر ایس ایس سے نہیں۔
دفعہ 370 پر عدالت عظمیٰ میں ہوئی شنوائی کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا”ہم سے اس بارے میں جتنا ہوسکتا تھا ہم نے کیا اور ہم عدالت عظمیٰ سے انصاف کی امید رکھتے ہیں۔“