اگست/۲۹اگست
پولیس کاکہنا ہے کہ کرناہ میں نامعلوم افراد نے منشیات کے ایک سمگلرکو گولی مار کر ہلاک کردیا ۔پولیس نے امکان ظاہر کیا ہے کہ اسے حریف گروپ نے ہلاک کیا ہوگا
پولیس نے آج جاری ایک بیان میں کہا کہ پیر اور منگل کی درمیانی رات کو تقریباً دس بجے پی پی ٹیٹوال کرناہ کے علاقے ہریدل میں گولیوں کی کچھ آوازیں سنی گئیں۔
بیان کے مطابق گولیوں کی آواز سنتے ہی مقامی پولیس اور آرمی یونٹ نے علاقے میں ایک تیز تلاشی آپریشن شروع کیا۔ سرچ آپریشن کے نتیجے میں پنجتران کرناہ سے تعلق رکھنے والے 42 سالہ مختار احمد شاہ اور لیفٹیننٹ سید اکبر شاہ کے بیٹے کی بے جان لاش برآمد ہوئی۔
متوفی کی لاش گاو¿ں پنگلا ہریدل سے ملی۔ پولیس نے ضروری طبی قانونی کارروائیوں کے لیے لاش کو فوری طور پر ایس ڈی ایچ تنگدھر منتقل کر دیا۔ پوسٹ مارٹم کے بعد لاش کو آخری رسومات کے لیے لواحقین کے حوالے کر دیا گیا۔ مناسب دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، اور مکمل تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
پولیس کاکہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ متوفی کو کچھ حریف منشیات سمگل کرنے والے گروہ کے ارکان یا حریف دہشت گرد کارندوں نے قتل کیا ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ مختار احمد شاہ ایک اعلیٰ سطحی منشیات کا سمگلر اور علاقے میں ایک اہم دلچسپی رکھنے والا شخص تھا۔ وہ ماضی قریب میں منشیات اور ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے دو واقعات میں ملوث پایا گیا تھا اور اس نے بھاری مقدار میں منشیات اور ہتھیاروں کی سرحد پار منتقلی کا اعتراف کیا تھا۔ اپنے بھائی، صادق شاہ کے ساتھ اس کی وابستگی، جو کہ ایک لانچنگ کمانڈر اور پاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیر (POJK) سے منشیات اور ہتھیاروں کی سپلائی کرنے والی ایک اہم شخصیت ہے، ان غیر قانونی سرگرمیوں میں ان کے ملوث ہونے کی گہرائی کو واضح کرتی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ صادق شاہ خود بھی منشیات کی دہشت گردی کے مقدمات میں چارج شیٹ ہے اور POJK میں مقیم ایک اعلیٰ دہشت گرد کمانڈر ہے۔
مزید یہ کہ یہ بات قابل ذکر ہے کہ شاہ خاندان منشیات اور اسلحے کی اسمگلنگ سے متعلق مختلف قانونی مقدمات میں الجھا ہوا ہے۔ مختار احمد شاہ کے خاندان کے کم از کم چھ دیگر افراد اس وقت ان مجرمانہ سرگرمیوں کے سلسلے میں الزامات کا سامنا کر رہے ہیں۔