نئی دہلی//
مرکزی وزیر نتیا نند رائے نے بدھ کو راجیہ سبھا کو بتایا کہ وادی کشمیر میں پچھلے تین سالوں میں کل۸۸۰ فلیٹس تعمیر کیے گئے ہیں جو کشمیری تارکین وطن ملازمین واپس آنا چاہتے ہیں۔
رائے نے یہ بھی کہا کہ جموں خطے میں۵۲۴۸دو کمروں کے مکانات تعمیر کیے گئے ہیں ‘ پورکھو، مٹھی، نگروٹا اور جگتی ‘ان لوگوں کو رہنے کیلئے جو۱۹۸۹تا۱۹۹۰میں دہشت گردی کی وجہ سے کشمیر میں اپنے آبائی رہائش گاہوں سے ہجرت کر گئے تھے۔ یہ مکانات۲۰۱۱تک دو مرحلوں میں تعمیر کیے گئے تھے۔
مرکزی وزیر کاکہنا تھا’’گزشتہ تین سالوں میں مذکورہ مقصد کیلئے کوئی نیا مکان تعمیر نہیں کیا گیا ہے۔ تاہم، وادی کشمیر میں سیکورٹی کے بہتر حالات کے پیش نظر، حکومت نے وادی کشمیر میں واپس آنے والے کشمیری تارکین وطن ملازمین کے لیے۶۰۰۰ٹرانزٹ رہائش کی تعمیر کا منصوبہ شروع کیا ہے‘‘۔
راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں معلومات شیئر کرتے ہوئے، مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ یہ اقدام ’وادی کشمیر میں سیکورٹی کے بہتر حالات‘ کی وجہ سے اٹھایا گیا ہے۔ وزیر نے یہ بھی واضح کیا کہ ۲۰۰۴میں کوئی دو کمروں کے مکانات (ٹی آر ٹیز) نہیں بنائے گئے تھے‘۔
رائے نے تحریری جواب میں کہا کہ گزشتہ تین سالوں میں۸۸۰فلیٹس بنائے گئے ہیں۔ (ایجنسیاں)